’سیشن کورٹ کا فیصلہ غلط، ہم اپنے حقوق کا استعمال کریں گے‘، راہل گاندھی معاملے پر ابھشیک منو سنگھوی کا بیان

ابھشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ’’مستقبل قریب میں ہم اوپری عدالت جائیں گے اور اس کے لیے کوئی تاریخ دینا ضروری نہیں ہے، لیکن ہم اپنے سبھی حقوق کا استعمال جلد از جلد کریں گے۔‘‘

ابھشیک منو سنگھوی، تصویر آئی اے این ایس
ابھشیک منو سنگھوی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو ’مودی سر نیم‘ معاملے میں گجرات کی سیشن کورٹ سے راحت نہیں ملی ہے۔ سیشن کورٹ نے راہل گاندھی کی سزا کو منسوخ کرنے کی عرضی کو مسترد کر دیا ہے۔ اس فیصلہ کے بعد کانگریس لیڈر اور سینئر وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے انتہائی افسوس کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ سیشن کورٹ کا فیصلہ غلط ہے اور ہم اپنے حقوق کا استعمال کریں گے۔

ابھشیک منو سنگھوی نے میڈیا اہلکاروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’آج جو فیصلہ آیا ہے، وہ افسوسناک ہے۔ سزا کو منسوخ نہیں کیا گیا ہے، اس طرح ایک غلط فیصلے کو مضبوطی دی گئی ہے۔ ہمارے پاس جتنے بھی قانونی متبادل ہیں اس کا ہم استعمال کریں گے۔ ان میں ہائی کورٹ جانا بھی شامل ہے۔ مستقبل قریب میں ہم یہ قدم اٹھائیں گے اور اس کے لیے کوئی تاریخ دینا ضروری نہیں ہے، لیکن ہم اپنے سبھی حقوق کا استعمال جلد از جلد کریں گے۔‘‘


کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ ’’آپ جانتے ہیں کہ ہمارے جو آئینی کورٹس ہیں، ان میں ہائی کورٹ بھی آتا ہے اور سپریم کورٹ بھی آتا ہے۔ ان کے پاس ایسی وسیع قوت ہے جن کے تحت یہ جو غلط اسباب سے، غلط قانونی بنیاد پر دو فیصلے آئے ہیں، ان کو چیلنج کیا جائے گا اور ہمیں امید و یقین ہے کہ جلد از جلد یہ درست کیا جائے گا۔ غلطی کو قانونی طور سے ٹھیک کیا جائے گا۔‘‘

واضح رہے کہ راہل گاندھی نے نچلی عدالت کے حکم کے خلاف گزشتہ 3 اپریل کو سیشن کورٹ کا رخ کیا تھا۔ ان کے وکلا نے دو درخواست داخل کیے تھے جن میں ایک سزا پر روک کے لیے اور دوسرا اپیل کی سماعت تک قصوروار ٹھہرائے جانے پر روک کے لیے تھے۔ عدالت نے راہل گاندھی کو ضمانت دیتے ہوئے شکایت دہندہ پورنیش مودی اور ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا۔ عدالت نے گزشتہ جمعرات کو دونوں فریقین کی دلیلیں سنی تھیں اور فیصلہ 20 اپریل تک کے لیے محفوظ رکھ لیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔