ایل کے اڈوانی مکمل طور پر صحت مند ، ایمس سے ڈسچارج

ایل کے اڈوانی کافی عرصے سے بڑھاپے سے متعلق صحت کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں اور انہوں نے عوامی تقریبات میں جانا چھوڑ دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویربشکریہ یو این آئی</p></div>

تصویربشکریہ یو این آئی

user

یو این آئی

سابق نائب وزیر اعظم اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما لال کرشن اڈوانی کو جمعرات کو دارالحکومت دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) سے ڈسچارج کر دیا گیا۔ انہیں بدھ کی دیر رات خرابی صحت کی وجہ سے ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔قبل ازیں اسپتال ذرائع نے بتایا کہ بی جے پی کے تجربہ کار لیڈر کی حالت مستحکم ہے۔ مسٹر اڈوانی کو جانچ کے بعد آج دوپہر ایک بجے اسپتال سے چھٹی دے دی گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ مسٹر اڈوانی ( 96) کو پیشاب میں انفیکشن کی شکایت کے بعد کل شام 6 بجے انہیں ایمس لے جایا گیا اور تقریباً 11 بجے انہیں یورولوجی ڈپارٹمنٹ میں داخل کرایا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ تجربہ کار لیڈر ایمس کے جیریاٹک ڈپارٹمنٹ کے ڈاکٹروں کی نگرانی میں تھے۔ اب وہ مکمل طور پر صحت مند ہیں اور  کل دوپہر ایک بجے گھر واپس پہنچ گئے ہیں۔


ایل کے  اڈوانی کافی عرصے سے بڑھاپے سے متعلق صحت کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں اور انہوں نے عوامی تقریبات میں جانا چھوڑ دیا ہے۔ عام طور پر ڈاکٹر ان کا گھر پر معائنہ کرتے ہیں، لیکن کل رات انہوں نے یورین انفیکشن کی شکایت کی، جس کے بعد انہیں ایمس لے جایا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ مرکز میں تیسری بار نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی حکومت بننے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی سمیت بی جے پی کے سبھی لیڈر ان سے آشیرواد لینے ان کی رہائش گاہ پہنچے تھے۔ اس وقت ان کی طبیعت ٹھیک تھی۔ ایل کے اڈوانی نے آزاد ہندوستان کی سیاست پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ انہوں نے اجودھیا میں شری رام جنم بھومی مندر کی تعمیر کے لیے 90 کی دہائی میں تاریخی رتھ یاترا نکالی تھی۔ وہ واجپئی کی زیرقیادت این ڈی اے حکومت میں نائب وزیر اعظم کے عہدے پر فائز تھے اور وزارت داخلہ کا چارج بھی ان کے پاس تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔