ایودھیا میں بی جے پی کو شکست دینے والے سماجوادی پارٹی کے ایم پی کو جان کا خطرہ، زیڈ پلس سیکورٹی کا مطالبہ
فیض آباد لوک سبھا حلقے کے لوگوں نے سماجوادی پارٹی کے امیدوار کوبھاری اکثریت سے کامیاب بنایا، جس کے بعد سے رائے دہندگان اور نو منتخب ایم پی کو برا بھلا کہا جا رہا ہے اور دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد اگر کسی سیٹ کے نتیجے پر سب سے زیادہ بات ہو رہی ہے تو وہ فیض آباد لوک سبھا کی سیٹ ہے۔ اسی حلقے میں ایودھیا بھی ہے جہاں رام مندر کی تعمیر کی گئی ہے اور جس کی بنیاد پر بی جے پی کی پوری سیاست قائم ہے۔ اس سیٹ کا سب سے زیادہ ذکر اس لیے ہو رہا ہے کہ یہاں کے لوگوں نے بی جے پی کے امیدوار کو شکست فاش دیتے ہوئے سماجواودی پارٹی کے امیدوار کو زبردست اکثریت سے کامیاب کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مسلمانوں، او بی سی اور دلتوں نے تو کمال کر دیا...سہیل انجم
فیض آباد لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی نے اپنے سیٹنگ ایم پی للو سنگھ کو ٹکٹ دیا تھا جبکہ سماجوادی پارٹی نے اودھیش پرساد کو اپنا امیدوار بنایا تھا۔ بی جے پی سمجھتی رہی ہے کہ رام مندر کی وجہ سے فیض آباد لوک سبھا کے رائے دہندگان اسے ووٹ دیں گے لیکن لوگوں نے سماجوادی پارٹی کے امیدوار کوبھاری اکثریت سے کامیاب بنایا۔ اس کامیابی کے بعد سماجوادی پارٹی کے امیدوار کو دھمکیاں مل رہی ہیں اور بی جے پی کو ہرانے پر لوگ فیض آباد کے رائے دہندگان کوبرا بھلا کہہ رہے ہیں۔
ان دھمکیاں دینے والوں کے نشانے پر سماجوادی پارٹی کے نومنتخب رکن پارلیمنٹ اودھیش پرساد بھی ہیں۔ ان کو ملنے والی دھمکی کے پیشِ نظر سماج وادی چھاتر سبھا کے قومی جنرل سکریٹری منوج پاسوان نے یوپی کے ایڈیشنل چیف سکریٹری برائے داخلہ کو لکھے گئے خط کر زیڈ پلس سیکورٹی کا مطالبہ کیا ہے۔
خبروں کے مطابق اپنے خط میں منوج پاسوان نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا سمیت دیگر مواصلاتی ذرائع سے ایودھیا کے لوگوں کو برا بھلا کہا جا رہا ہے اور انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ایسے میں ان کے ساتھ کسی بھی وقت کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آسکتا ہے۔
یوپی کے ایڈیشنل چیف سکریٹری برائے داخلہ کو لکھے گئے خط میں منوج پاسوان نے مزید کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات پہلے بھی ہو چکے ہیں۔ لہذا سیکورٹی کے نقطہ نظر سے اودھیش پرساد کو زیڈ پلس سیکورٹی فراہم کی جانی چاہئے۔ قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں سماجوادی پارٹی نے ریاست میں 37 سیٹیں اور انڈیا الائنس کے ساتھ مل کر 43 سیٹیں جیت کر بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔