ڈالر کے مقابلے میں روپیہ ریکارڈ ذیلی سطح پر ہوا بند، ڈالر انڈیکس دو دہائیوں کی اعلیٰ ترین سطح پر

ڈالر انڈیکس 2 دہائیوں کی اعلیٰ ترین سطح 110.87 پر پہنچ گیا ہے۔ حالانکہ اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے امریکی فیڈرل ریزرو شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹ کا اضافہ کرے گا۔

روپیہ اور ڈالر، تصویر آئی اے این ایس
روپیہ اور ڈالر، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

بدھ کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں ہندوستانی روپیہ اب تک کی سب سے ذیلی سطح پر بند ہوا۔ امریکی فیڈرل ریزرو کے ذریعہ مہنگائی پر کنٹرول کے لیے شرح سود میں زبردست اضافہ کے اندیشہ کی وجہ سے ڈالر انڈیکس میں مضبوطی دیکھی گئی۔ 21 ستمبر کو ڈالر کے مقابلے روپیہ 79.9750 کی سطح پر بند ہوا۔ گزشتہ کاروباری سیشن میں یہ 79.75 کی سطح پر بند ہوا تھا۔ بدھ کو ڈالر کے مقابلے روپیہ 79.79 کی سطح پر کھلا تھا اور دن کے کاروبار کے دوران اس میں لگاتار گراوٹ دیکھی گئی۔

اس درمیان ڈالر انڈیکس 2 دہائیوں کی اعلیٰ ترین سطح 110.87 پر پہنچ گیا ہے۔ حالانکہ اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے امریکی فیڈرل ریزرو شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹ کا اضافہ کرے گا۔ ایسی امید کی جا رہی ہے کہ فیڈرل ریزرو شرح سود میں 75 بیسس پوائنٹ کا اضافہ کرے گا۔ یہ لگاتار تیسری بار اتنا بڑا اضافہ ہوگا۔


شرح سود پر فیصلے کے علاوہ سرمایہ کاروں کی نگاہیں فیڈ چیئر جروم پاویل کی پریس کانفرنس اور پالیسی سازوں کے ذریعہ شرح سود میں اضافہ کے اندازوں پر رہیں گی۔ ڈی بی ایس گروپ ریسرچ نے اپنے ایک نوٹ میں کہا ہے کہ عالمی جوکھم نظریات میں تبدیلی، فیڈرل ریزرو کا شرح سود پر فیصلہ اور امریکہ میں بڑھتی حقیقی ییلڈ پر غور کیا جائے گا۔

ایچ ڈی ایف سی سیکورٹیز کے ریسرچ اینالسٹ دلیپ پرمار کا کہنا ہے کہ فیڈرل ریزرو کے پالیسی پر مبنی فیصلے سے پہلے اہم کرنسیز کے مقابلے ڈالر میں تیزی آئی۔ روس-یوکرین جنگ مزید بڑھنے سے سرمایہ کاروں کی جوکھم اٹھانے کی سوچ کمزور ہوئی۔ عالمی کروڈ آئل بنچ مارک برینٹ کروڈ فیوچرس 2.36 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 92.76 ڈالر فی بیرل رہ گیا۔ اس درمیان بی ایس ای سنسیکس 262.96 پوائنٹ کی گراوٹ کے ساتھ 59456.78 پوائنٹ پر بند ہوا۔ ایشیائی بازاروں کے مقابلے میں ہندوستانی بازار میں امید کے مطابق کم گراوٹ دیکھی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔