دہلی کے 84 فیصد اسکولوں میں پرنسپل نہیں اور سی ایم کیجریوال اس ’ایجوکیشن ماڈل‘ کی کرتے ہیں بکھان: کانگریس

کانگریس نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کیجریوال اپنے فرضی ایجوکیشن ماڈل کا گھوم گھوم کر بکھان کرتے ہیں، جب کہ سچائی یہ ہے کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں میں پرنسپل کے 84 فیصد اور اساتذہ کے 33 فیصد عہدے خالی ہیں۔

اروند کیجریوال، تصویر عآپ
اروند کیجریوال، تصویر عآپ
user

قومی آواز بیورو

دہلی کے اسکولوں میں پرنسپل کے بیشتر عہدے خالی پڑے ہیں۔ خود دہلی ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ (ڈی او آئی) کے ذریعہ پیش کردہ ڈاٹا کے مطابق پرنسپل کے مجموعی طور پر 950 منظور شدہ عہدے ہیں اور صرف 154 ہی بھرے گئے ہیں۔ یعنی دہلی کے سرکاری اسکولوں میں 83.7 فیصد عہدے خالی پڑے ہیں۔ اسکول کے پرنسپلز کی بھرتی یونین پبلک سروس کمیشن اور دہلی کے ماتحت سروس سلیکشن بورڈ دونوں ہی براہ راست مرکزی حکومت کو رپورٹ کرتے ہیں اور یہاں بار بار اساتذہ کی تقرری میں تاخیر ہوتی ہے۔

اس معاملے پر کانگریس نے دہلی کی کیجریوال حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کیجریوال اپنے فرضی ایجوکیشن ماڈل کا گھوم گھوم کر بکھان کرتے ہیں، جب کہ سچائی یہ ہے کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں میں پرنسپل کے 84 فیصد اور اساتذہ کے 33 فیصد عہدے خالی ہیں۔ کانگریس نے اس تعلق سے کیے گئے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’دہلی کے سرکاری اسکولوں میں پرنسپل کے 84 فیصد عہدے خالی ہیں۔ اساتذہ کے 33 فیصد عہدے خالی ہیں۔ اور وزیر اعلیٰ کیجریوال اپنے اس فرضی ایجوکیشن ماڈل کا گھوم گھوم کر بکھان کرتے ہیں۔ غضب بے شرمی ہے۔‘‘


واضح رہے کہ اساتذہ کے معاملوں میں بھی سرکاری اسکولوں کو زبردست کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اساتذہ کے مجموعی منظور شدہ 65979 عہدوں میں سے 21910 ابھی تک نہیں بھرے گئے ہیں۔ یہ خالی عہدے تقریباً 33 فیصد ہیں۔ دہلی حکومت نے ان اسامیوں کے سبب آئے فاصلے کو 20 ہزار سے زیادہ مہمان اساتذہ سے ختم کیا ہے۔ وہیں وائس پرنسپل کے 34 فیصد عہدے بھی خالی ہیں۔ وائس پرنسپل کے 1670 منظور شدہ عہدوں میں سے 565 (تقریباً) خالی پڑے ہیں۔

مرکزی وزارت برائے تعلیم کا کہنا ہے کہ ایک اسکول کے معیار اس کے لیڈر کی کارکردگی سے پتہ لگتی ہے، لیکن دہلی میں 2020 اور 21 میں سرکاری اسکولوں کے لیے ایک بھی پرنسپل کی تقرری نہیں کی گئی۔ وزارت کا کہنا ہے کہ یہ جانکاری خود دہلی حکومت نے اپنے محکمہ تعلیم کے پورٹل پر ڈالی ہے۔ دہلی حکومت کو گھیرتے ہوئے مرکزی وزارت تعلیم نے کہا کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں کی اوسط کارکردگی قومی اوسط سے کم ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔