آر ایس ایس کی مائیکرو بلاگنگ سائٹ ’کو‘ پر انٹری
کچھ دنوں قبل ٹوئٹر نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت سمیت کئی لیڈروں کے نجی ٹوئٹر ہینڈل سے ’بلیو ٹِک‘ ہٹا دیا تھا، غالباً اسی لیے اب آر ایس ایس کا رجحان ’کو‘ کی طرف بڑھا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹوئٹر‘ کو کمزور کرنے کی کوشش کے تحت آر ایس ایس نے دیسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’کو‘ (Koo) سے جڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ذریعہ آر ایس ایس لوگوں میں شاید یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ ٹوئٹر کی منمانی اب نہیں چلنے والی۔ آر ایس ایس اب میڈ اِن انڈیا مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر ہی اپنے سبھی بڑے فیصلے اور جانکاریاں دے گی۔ ظاہر ہے اس سے آر ایس ایس کارکنان کے ساتھ ساتھ اس تنظیم کی سرگرمیوں سے خود کو مطلع رکھنے والے اشخاص بھی ’کو‘ سے جڑیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ مہینوں سے مرکزی حکومت اور ٹوئٹر کے درمیان ’بلو ٹِک‘ سمیت نئے قوانین کو لے کر کافی رسہ کشی چل رہی ہے۔ کچھ دنوں قبل ٹوئٹر نے نائب صدر جمہوریہ ونکیا نائیڈو، آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت سمیت کئی لیڈروں کے نجی ٹوئٹر ہینڈل سے ’بلیو ٹِک‘ ہٹا دیا تھا۔ حالانکہ اس فیصلے پر ہنگامہ بڑھنے کے بعد ٹوئٹر نے نائب صدر کے ٹوئٹر ہینڈل پر دوبارہ بلیو ٹِک واپس لوٹا دیا تھا۔
بہر حال، جس تیزی کے ساتھ ’کو‘ مقبول ہو رہا ہے اسے دیکھتے ہوئے آنے والے کچھ دنوں میں کئی بڑے لیڈران اس پلیٹ فارم سے جڑتے ہیں تو کوئی حیرانی نہیں ہونی چاہیے۔ کئی سرکردہ لیڈروں نے تو ’کو‘ پر اپنا پروفائل بنا بھی لیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ گزشتہ بدھ کی شام جب مودی حکومت کی کابینہ میں تبدیلی ہو رہی تھی تو کئی وزراء نے ٹوئٹر سے پہلے ’کو‘ پر استعفیٰ سے متعلق جانکاریاں دیں اور نئے وزراء کو مبارکبادیاں بھی دی گئیں۔ دھرمیندر پردھان، بیرین سنگھ، کشن ریڈی، منوہر لال کھٹر وغیرہ ایسے بڑے نام ہیں جو اب ’کو‘ پر بہت سرگرم ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔