ہماچل: ریاست میں مٹی کے تودے گرنے سے 41 سڑکیں بند

بجلی کے 53 ٹرانسفارمر بھی متاثر ہیں۔ شملہ، منڈی، کنور اور لاہول اسپتی اضلاع میں سڑکیں اور بجلی کی فراہمی سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

ہماچل پردیش میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران موسلادھار بارش ہوئی ہے۔ جبکہ لاہول اسپتی اور کنور کی بلند چوٹیاں برف سے سفید ہو گئی ہیں۔ جمعہ کی رات تازہ برف باری کے بعد لاہول کی چوٹیاں چاندی کی طرح چمک اٹھیں۔

کلو، شملہ اور دیگر اضلاع میں رات بھر بارش جاری رہی۔ برفباری کے باعث صبح و شام سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔ لاہول وادی میں بھی سردی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ اس سے منالی- لیہہ سڑک پر ٹریفک بھی متاثر ہو رہا ہے۔ روہتانگ پاس کے ساتھ شنکولہ، ہنومان ٹبہ، لداکھی چوٹی، شنکولہ کے ساتھ بارالاچہ پاس میں بھی برف پڑی ہے۔


گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کٹولہ 78.4، پالم پور 68.0، منڈی 58.4، گلیر 56.4، دھرم شالہ 51.4، شملہ 50.0، جوگندر نگر 50.0، کانگڑا 46.6، نگروٹا سوریان 46.0، سولن، 620، منڈی، 620 .4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ پونٹا صاحب میں مختلف مقامات پر مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے ہفتہ کی شام 6 بجے تک ریاست میں 41 سڑکیں بند رہیں۔ ایک پل کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ بجلی کے 53 ٹرانسفارمر بھی متاثر ہیں۔ شملہ، منڈی، کنور اور لاہول اسپتی اضلاع میں سڑکیں اور بجلی کی فراہمی سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ دارالحکومت شملہ ہلکی دھوپ کے ساتھ ابر آلود رہا۔

چنڈی گڑھ منالی قومی شاہراہ موسلا دھار بارش کی وجہ سے ملبے کے سبب تقریباً نو گھنٹے تک میل 9 کے قریب بند رہی۔ تھر میں ایک گاڑی بھی ملبے کی زد میں آ گئی۔ رات 2 بجے کے قریب کار ملبے سے ٹکرا گئی۔ گاڑی میں دو لوگ سوار تھے۔ اس کے بعد باپ بیٹا جان بچانے کے لیے بھاگے۔ منڈی پنڈوہ روڈ پر رات سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ صبح ساڑھے آٹھ بجے کے قریب کافی کوشش کے بعد تھار کو ملبے سے نکالا گیا۔ اس کے بعد این ایچ کو گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا۔ منڈی-کلو مرکزی سڑک بند ہونے کی وجہ سے سرنگوں میں بھی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ پھنسے ہوئے گاڑیوں کو بعد میں گوہر کے راستے نکالاگیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔