’بابو، جگن اور پون کا ریموٹ کنٹرول مودی کے ہاتھ میں ہے‘، راہل گاندھی نے آندھرا پردیش میں بتایا ’بی جے پی‘ کا نیا مطلب

راہل گاندھی نے وعدہ کیا کہ مرکز میں انڈیا اتحاد کی حکومت بننے پر آندھرا کو 10 سال کے لیے خصوصی ریاست کا درجہ دیا جائے گا، ساتھ ہی انھوں نے مودی حکومت پر ریاست سے کیے وعدے نہ نبھانے کا الزام لگایا۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی اور وائی ایس شرمیلا، تصویر @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی اور وائی ایس شرمیلا، تصویر @INCIndia

user

قومی آواز بیورو

کڈپا: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج آندھرا پردیش میں بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) اور مرکز کی مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نہ صرف انھیں عوام مخالف بتایا، بلکہ ملک کی جمہوریت کے لیے بھی مضر قرار دیا۔ راہل گاندھی نے ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آندھرا پردیش کو بی جے پی کی ’بی ٹیم‘ چلاتی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے بی جے پی کا ایک نیا مطلب بھی لوگوں کے سامنے رکھا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ’بی‘ کا مطلب بابو، ’جے‘ کا مطلب جگن اور ’پی‘ کا مطلب پون ہے۔ پھر وہ کہتے ہیں کہ ’’ان تینوں کا ریموٹ کنٹرول مودی کے ہاتھ میں ہے، کیونکہ مودی کے پاس ای ڈی، سی بی آئی اور انکم ٹیکس محکمے ہیں۔‘‘

دراصل راہل گاندھی آج آندھرا پردیش کے کڈپا پہنچے تھے جہاں انھوں نے کانگریس کی لوک سبھا امیدوار وائی ایس شرمیلا کی حمایت میں انتخابی تشہیر کی۔ انھوں نے پہلے وائی ایس آر گھاٹ پہنچ کر آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ وائی ایس راج شیکھر ریڈی کو خراج عقیدت پیش کیا، اور پھر بعد میں ایک عظیم الشان جلسہ سے خطاب کیا۔ کڈپا میں جمع زبردست بھیڑ کو مخاطب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’آندھرا کے سابق وزی راعلیٰ راج شیکھر ریڈی اور میرے والد راجیو گاندھی ایک دوسرے کو بھائی مانتے تھے۔ یہ رشتہ سالوں پرانا ہے۔ راج شیکھر ریڈی نے آندھرا کے ساتھ ہی پورے ملک کو راستہ دکھایا تھا۔‘‘


راہل گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ راج شیکھر ریڈی اور کانگریس کے نظریات کبھی بی جے پی کے ساتھ نہیں ہو سکتے۔ لیکن جگن ریڈی بی جے پی کے خلاف کچھ نہیں کہہ پا رہے ہیں، کیونکہ ان کے اوپر بدعنوانی کے کیسز ہیں۔ یہی حالت چندربابو نائیڈو کی ہے۔ اپنے خطاب میں راہل گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ اس نے آندھرا پردیش کی عوام سے کیے گئے وعدے نہیں نبھائے۔ وعدے اس لیے پورے نہیں ہوئے کیونکہ آندھرا پردیش کی حکومت بی جے پی کے سامنے سر جھکا دیتی ہے۔

راہل گاندھی نے 2024 میں انڈیا بلاک کی حکومت بننے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم جیسے ہی مرکز میں برسراقتدار ہوں گے، آندھرا پردیش سے کیے گئے وعدوں کو پورا کریں گے۔ ہم آندھرا کو 10 سال کے لیے خصوصی ریاست کا درجہ دیں گے۔ کولاورم پروجیکٹ اور کڈپا اسٹیل پلانٹ ملے گا۔ ہم ان سب کی 100 فیصد گارنٹی دیتے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ آندھرا پردیش میں اسمبلی کا بھی انتخاب ہے۔ ریاست کی عوام سے کانگریس کا وعدہ ہے کہ کسانوں کا 2 لاکھ تک کا قرض معاف ہوگا، کے جی (کنڈر گارٹن) سے پی جی (پوسٹ گریجویٹ) تک تعلیم مفت ملے گی، 2.25 لاکھ خالی عہدوں کو بھرا جائے گا، غریبوں کو گھر بنانے کے لیے پانچ لاکھ روپے کی معاشی مدد دی جائے گی۔


راہل گاندھی نے کڈپا لوک سبھا سیٹ سے کانگریس امیدوار وائی ایس شرمیلا کو کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے ہندوستان کے کسی بھی علاقہ میں عوام سے وعدہ نہیں مانگا ہے، لیکن آج میں اپنی بہن شرمیلا کے لیے وعدہ مانگ رہا ہوں۔ میں آندھرا پردیش کی عوام سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ شرمیلا جی کو لوک سبھا بھیجیں۔ میں چاہتا ہوں کہ آندھرا پردیش کی عوام کی آواز شرمیلا جی کی شکل میں لوک سبھا میں گونجے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔