کورونا بحران کی سنگینی کو تسلیم کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو فوری اقدامات کرنے چاہئیں: اجیت پوار
اجیت پوار نے کہا کہ کورونا کے دوران مارچ کے مہینے میں دبئی سے آنے والوں کی وجہ سے مہاراشٹر میں کورونا کا انفیکشن بڑھا تھا۔
ناگپور: کورونا بحران کا مہاراشٹر کی انتظامیہ کا تجربہ ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی حکومت کے دور میں کورونا کی صورت حال کو بہت اچھی طرح سنبھالا گیا تھا۔ کورونا کے نئی قسم کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سب کو یکجا ہوکر کوشش کرنے کی ضرورت ہے، اس کے لیے ریاستی حکومت کو کورونا کے معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ یہ مطالبہ آج یہاں اپوزیشن لیڈر اجیت پوار نے ایوانِ اسمبلی میں کیا ہے۔
اجیت پوار کے اس مطالبے کا مثبت جواب دیتے ہوئے نائب وزیراعلیٰ دیوندر فڈنویس نے حکومت کے ذریعے فوری طور پر ایک ٹاسک فورس قائم کیے جانے کی اطلاع دی۔ اجیت پوار نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں سے کورونا پوری دنیا میں تباہی مچائے ہوئے ہے۔ چین میں ایک بار پھر کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے چین میں دوبارہ لاک ڈاؤن کرنا پڑا ہے۔ اس پس منظر میں حکومت کو بتانا چاہئے کہ ریاست میں کیا احتیاطی تدابیر اور اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اجیت پوار نے کہا کہ کورونا کے دوران مارچ کے مہینے میں دبئی سے آنے والوں کی وجہ سے مہاراشٹر میں کورونا کا انفیکشن بڑھا تھا۔ چین، جاپان، کوریا، برازیل میں کورونا کی ایک نئی شکل مل رہی ہے اور کووڈ کا دور دوبارہ شروع ہو رہا ہے۔ چین میں سنگین صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ اسپتالوں میں بیڈ خالی نہیں بچے ہیں اس لیے مریضوں کا گاڑیوں میں علاج کرنے کا وقت آگیا ہے۔ اس پس منظر میں مرکزی حکومت کے ہیلتھ سکریٹری نے کل تمام ریاستوں سے نئی قسم کی جانچ کرنے اور اس کا خیال رکھنے کی اپیل کی ہے۔ اس میں اپنی بھی ریاست شامل ہے۔ اس لیے ان تمام باتوں پر غور کرتے ہوئے چین و دنیا کے دیگر ممالک کی صورت حال نظر رکھنے کے لیے حکومت کو ایک ہائی پاور کمیٹی تشکیل دینی چاہئے۔
اجیت پوار نے بھی یہ کہا کہ کورونا کے نئی اقسام کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انتظامیہ کے پاس یہ تجربہ ہے کہ فوری طور پر دوسرا نظام قائم کیا جائے۔ ادھو ٹھاکرے کی حکومت نے کورونا کی صورتحال کو اچھی طرح سنبھالا تھا۔ اس لیے اپوزیشن لیڈر اجیت پوار نے بھی ریاستی حکومت سے کورونا کی سنگینی کو پہچاننے اور فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔