شیوسینا کے باغی اراکین اسمبلی نے گواہاٹی میں صرف کھانے پر خرچ کیے 22 لاکھ روپے
ہوٹل کے ایک افسر نے بتایا کہ شیوسینا اراکین اسمبلی کے ٹھہرنے کا پورا پیسہ مل گیا ہے، کہا جا رہا ہے کہ ڈسکاؤنٹ اور ٹیکس ملا کر ہوٹل کو تقریباً 68 لاکھ روپے کی ادائیگی ہوئی ہے۔
مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے کی حکومت گرانے والے شیوسینا کے باغی اراکین اسمبلی نے اپنی گواہاٹی رہائش کے دوران تقریباً 22 لاکھ روپے کا کھانا کھایا۔ علاوہ ازیں ان کے ہوٹل میں ٹھہرنے کا کرایہ تقریباً 70 لاکھ روپے آیا ہے۔ گواہاٹی کے ریڈیسن بلو ہوٹل کے بلوں کی بنیاد پر ایک میڈیا رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے۔
گواہاٹی کے لگژری ہوٹل میں 8 دن تک ڈیرا ڈالے رہے شیوسینا کے باغی اراکین اسمبلی گزشتہ دو دنوں سے گوا میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔ اپنے لیڈر ایکناتھ شندے کے مہاراشٹر کا وزیر اعلیٰ بن جانے کے بعد اب وہ ممبئی پہنچنے والے ہیں۔ اس درمیان خبر ہے کہ ان کے گواہاٹی میں ٹھہرنے کا پورا بل بدھ کو ادا کر دیا گیا ہے۔ ہوٹل ریڈیسن بلو نے اسے کنفرم کیا ہے۔ حالانکہ کتنا بل آیا ہے یہ نہیں بتایا گیا ہے، لیکن رپورٹس کے مطابق ہوٹل کو 68 سے 70 لاکھ روپے بطور کرایہ ادا کیے گئے ہیں۔
جانکاری کے مطابق باغی اراکین اسمبلی کے لیے ہوٹل کی الگ الگ منزل پر مجموعی طور پر 70 کمرے بک کیے گئے تھے۔ ان سبھی اراکین اسمبلی کو سپیریر اور ڈیلکس کیٹگری والے کمروں میں ٹھہرایا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ہوٹل مینجمنٹ نے 22 سے 29 جون تک باہر سے آئے لوگوں کے لیے ریستوراں، بینکوئٹ اور دیگر سہولیات بند کر دی تھیں۔
ہوٹل سے جڑے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ان کی طرف سے پورا پیسہ ادا کر دیا گیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ڈسکاؤنٹ اور ٹیکس ملا کر ہوٹل کو تقریباً 68 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں 8 دن تک ان باغی اراکین اسمبلی کے کھانے پینے کا بل 22 لاکھ روپے بتایا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔