معروف تاجر رتن ٹاٹا کا 86 سال کی عمر میں انتقال، بریچ کینڈی اسپتال میں آخری سانس لی

رتن ٹاٹا کو چیک اپ کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جس کے بعد ان کی حالت خراب ہوتی چلی گئی۔ اب ان کے انتقال کی خبر سامنے آئی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ٹاٹا گروپ کے چیئرمین رتن ٹاٹا کا بدھ یعنی 09 اکتوبر کو انتقال ہو گیا۔ عمر سے متعلق بیماریوں کی وجہ سے انہیں پیر کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس کے بعد ان کی حالت سنگین ہونے کی خبریں سامنے آئیں۔ بلڈ پریشر میں اچانک کمی کے بعد انہیں ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ بعد ازاں ان کی طبیعت اچانک بگڑنے پر انہیں انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں  منتقل کیا گیا جہاں ان کی موت ہوگئی۔

7 اکتوبر کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں، انہوں نے صحت سے متعلق خدشات کو 'افواہوں' کے طور پر مسترد کیا اور اپنے پیروکاروں اور مداحوں کو بتایا کہ پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں ہے اور وہ عمر سے متعلق طبی حالات کے لیے ٹیسٹ کروا رہے ہیں۔


انہوں نے اپنے آخری پوسٹ میں لکھا، "میں فی الحال اپنی عمر سے متعلق طبی حالات کی وجہ سے طبی معائنہ کر ارہا ہوں۔’’ اس میں فکر کی کوئی وجہ نہیں میں اچھے موڈ میں ہوں۔ عوام اور میڈیا پر زور دیا کہ وہ ’غلط معلومات پھیلانے‘ سے گریز کریں۔‘‘

اس سے قبل یہ خبریں آئی تھیں کہ رتن ٹاٹا کا بلڈ پریشر اچانک گرنے کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ انہوں نے 1991 میں ٹاٹا سنز کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالا اور 2012 میں اپنی ریٹائرمنٹ تک ٹاٹا گروپ کی قیادت کی۔ اپنے دور میں، تجربہ کار صنعت کار نے 1996 میں ٹاٹا ٹیلی سروسز کی بنیاد رکھی، جس کے نتیجے میں گروپ کی ٹیلی کمیونیکیشن میں توسیع ہوئی۔


ٹاٹا سنز میں اپنی قیادت کے دوران، انہوں نے ٹیٹلی، کورس اور جیگوار لینڈ روور جیسی کمپنیوں کو حاصل کرکے ٹاٹا گروپ کو بنیادی طور پر گھریلو کمپنی سے ایک عالمی پاور ہاؤس میں تبدیل کیا۔ ان کی قیادت میں، ٹاٹا نے حقیقی معنوں میں $100 بلین سے زیادہ مالیت کی عالمی کاروباری سلطنت میں اضافہ کیا۔ دسمبر 2012 میں، رتن ٹاٹا اپنے عہدے سے ریٹائر ہوئے اور ان کی جگہ سائرس مستری نے لے لی، جو 2022 میں ایک کار حادثے میں انتقال کر گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔