پنجاب انتخاب سے 13 دن قبل ’بابا رام رحیم‘ ہریانہ جیل سے چھپا کر باہر نکالے گئے!

پنجاب کے تقریباً 23 اضلاع میں 300 بڑے ڈیرے ہیں جن کا سیدھا اثر صوبے کی سیاست پر ہے، ایسے میں رام رحیم کی رِہائی کو انتخاب سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ہریانہ حکومت نے پنجاب انتخاب سے ٹھیک پہلے عصمت دری اور قتل کے کیس میں سزا کاٹ رہے ڈیرا سچا سودا چیف گرمیت رام رحیم کو ’فرلو‘ پر رِہا کر دیا ہے۔ وہ ہریانہ کے روہتک واقع سناریا جیل میں بند تھے۔ اسے خاموشی کے ساتھ جیل سے رِہا کر دیا گیا، جس کے بعد ان کے مریدین انھیں چھپا کر ڈیرا کے لیے روانہ ہو گئے۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ رام رحیم کی یہ رہائی پنجاب انتخاب سے 13 دن پہلے ہوئی ہے۔ پنجاب کے تقریباً 23 اضلاع میں 300 ڈیرے ہیں، جن کا سیدھا اثر صوبے کی سیاست پر ہے۔ ایسے میں رام رحیم کی رِہائی کو انتخاب سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔

سرسا ڈیرا کے چیف رام رحیم کا 21 دن کا فرلو ہریانہ جیل محکمہ نے منظور کیا ہے۔ روہتک کے کمشنر کے دستخط کے بعد اسے جیل سے رِہا کر دیا گیا۔ فرلو منظوری کی جانکاری ملتے ہی 10 گاڑیوں کا ایک قافلہ رام رحیم کو لینے روہتک کی سنیاریا جیل پہنچ گیا۔ اس میں رام رحیم کی ماں نصیب کور سمیت کئی سیوادار شامل تھے۔ ڈیرا میں عقیدتمند بھی خوشیاں منانے لگے ہیں۔ رام رحیم دو سادھیوں سے عصمت دری اور دو قتل کے معاملے میں روہتک کی سناریا جیل میں سزا کاٹ رہا ہے۔


رام رحیم کو فرلو ملنے پر اٹھے سوال پر ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا کہ سبھی کو معلوم ہے کہ فرلو کا انتخاب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ محض اتفاق ہے۔ کوئی بھی قیدی جیل میں تین سال پورے کرنے کے بعد اس کے لیے درخواست کر سکتا ہے۔ اس سے دو دن پہلے وزیر جیل رنجیت سنگھ چوٹالا نے بیان دیا تھا کہ فرلو یا پیرول لینا ہر قیدی کا حق ہے۔ اس کے بعد رام رحیم کو 21 دن کی فرلو مل گئی۔

گرمیت رام رحیم آٹھ مہینے میں دوسری بار جیل سے باہر آیا ہے۔ سادھیوں کے جنسی استحصال اور قتل معاملے میں سزا کاٹ رہے ڈیرا چیف نے 17 مئی 2021 کو ماں کی بیماری کا حوالہ دے کر 21 دن کی ایمرجنسی پیرل کا مطالبہ کیا تھا۔ اس درخواست پر اسے 21 مئی 2021 کو 12 گھنٹے کی پیرول ملی تھی۔ اس طرح گزشتہ 8 مہینے میں رام رحیم کو دوسری بار جیل سے رِہائی مل رہی ہے۔


حالانکہ اس بار پنجاب انتخاب ہونے کے سبب اس کی رِہائی پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ اس کی وجہ ڈیرے کی پنجاب اور ہریانہ کی سیاست میں مداخلت ہے۔ اس سے پہلے 2007، 2012، 2017 کے پنجاب انتخابات میں رام رحیم اور اس کے ڈیرے نے کردار نبھایا تھا۔ 2014 کے لوک سبھا انتخاب اور ہریانہ اسمبلی انتخاب میں رام رحیم نے پی ایم مودی کے ’سوچھ بھارت مشن‘ کی تعریف کرتے ہوئے حمایت دی تھی۔ بی جے پی کے کئی بڑے لیڈر ڈیرے میں ماتھا ٹیکنے پہنچتے رہے ہیں۔ پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ کیپٹن امرندر سنگھ بھی اسمبلی انتخاب سے پہلے بیوی اور فیملی کے ساتھ ڈیرا پہنچ چکے ہیں۔ بادل فیملی بھی ڈیرے میں حاضری لگا چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔