ٹریکٹر دہلی کا راستہ نہ بھول جائیں اس لیے ریہرسل ضروری: راکیش ٹکیت

کسان لیدر راکیش ٹکیت کا کہنا ہے کہ ’’ہمیں امید ہے حکومت بات کرے گی۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو ہم اپنا اگلا قدم اٹھائیں گے۔ کسان تحریک نئے زرعی قوانین کی واپسی تک جاری رہے گی۔‘‘

 راکیش ٹکیت، ترجمان بھارتیہ کسان یونین / UNI
راکیش ٹکیت، ترجمان بھارتیہ کسان یونین / UNI
user

قومی آواز بیورو

غازی پور بارڈر سے ٹریکٹر ریلی کی ریہرسل پر کسان لیڈر راکیش ٹکیت کا کہنا ہے کہ ’’ریہرسل اس لیے ہو رہی ہے کیونکہ 26 تاریخ نزدیک ہے۔ کسان 26 تاریخ کو کبھی نہیں بھولے گا۔ ہر مہینے 26 تاریخ آئے گی، کسان ٹریکٹروں کی ریہرسل کرے گا۔ ٹریکٹر دہلی کا راستہ نہ بھول جائیں اس لیے ان کی ریہرسل کرنی پڑتی ہے۔‘‘

راکیش ٹکیت کا کہنا ہے کہ ’’ہمیں پوری امید ہے حکومت کسانوں کے ساتھ بات چیت کرے گی۔ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو ہم اگلا قدم اٹھائیں گے۔ نئے زرعی قوانین کے خلاف ہماری یہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ قوانین واپس نہیں لے لیے جاتے اور ایم ایس پی پر قانون نہیں بنایا جاتا۔‘‘


مرکزی وزیر زراعت نریندر تومر نے راکیش ٹکیت کے بیان پر اپنا رد عمل بھی ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کسان یونین کے لیڈروں سے حکومت ہند 11-10 بار بات کر چکی ہے۔ 50 گھنٹے سے زائد مذاکرہ چلا ہے۔ ہم نے ان کے مسائل کو سمجھنے کی کوشش کی ہے۔ آج بھی حکومت ہند چاہتی ہے کہ جس بات پر انھیں اعتراض ہے، وہ کھلے من سے بتائیں۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ نریندر تومر نے گزشتہ دنوں کسانوں سے بات چیت کی خواہش ظاہر کی تھی، لیکن ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ نئے زرعی قوانین کسی بھی حال میں واپس نہیں لیے جائیں گے۔ اگر کسان کسی دوسرے حل پر بات کرنا چاہتی ہے تو حکومت تیار ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔