کانسٹیبل بھرتی معاملہ کا کلیدی ملزم راجیو نین مشرا نوئیڈا سے گرفتار

راجیو مشرا کو یو پی ایس ٹی ایف نے گرفتار کیا ہے۔ ملزم پہلے بھی کئی امتحانات کے پرچے لیک کرا چکا ہے اور اس کے لیے جیل بھی جا چکا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: یوپی ایس ٹی ایف نے پیپر لیک معاملہ کے کلیدی ملزم راجیو نین مشرا کو بدھ کی صبح نوئیڈا سے گرفتار کر لیا۔ ملزم پہلے بھی کئی امتحانات کے پرچے لیک کرا چکا ہے اور اس کے لیے جیل بھی جا چکا ہے۔

خیال رہے کہ اتر پردیش پولیس بھرتی امتحان 18 فروری کو منعقد ہوا تھا اور اس کے کچھ دن بعد انکشاف ہوا کہ امتحان کے پرچے لیک ہو گئے تھے۔ اس کے بعد یوپی حکومت نے امتحان دوبارہ کرانے کا اعلان کیا اور اس معاملہ تحقیقات کے لیے اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) بھی تشکیل دی۔

ایس ٹی ایف نے اس معاملے میں پہلی گرفتاری فروری میں کی تھی اور ملزم نیرج یادو کو گرفتار کیا تھا جو امیدواروں کو واٹس ایپ پر سوالات کے جوابات بھیج رہا تھا۔ اس کے بعد 5 مارچ کو اس معاملے میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے یوپی پولیس بھرتی اور پروموشن بورڈ کی چیئرپرسن رینوکا مشرا کو ہٹا دیا گیا۔ حکومت نے 14 جون 2023 کو 1990 بیچ کی انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) افسر رینوکا مشرا کو اتر پردیش پولیس بھرتی اور پروموشن بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل اور چیئرمین کی ذمہ داری سونپی تھی۔


بعد ازاں، جانچ کے دوران 6 مارچ کو ایس ٹی ایف کی ٹیم نے پیپر لیک معاملے میں میرٹھ سے 6 ملزمان کو گرفتار کیا۔ پولیس ٹیم کو ملزمان سے 18 فروری کو منعقدہ سیکنڈ شفٹ کے سوالیہ پرچے کے جوابات بھی مل گئے تھے۔ اس کے علاوہ پولیس نے ملزمان سے 8 موبائل فون اور ایک کار بھی ضبط کی تھی۔

یوپی ایس ٹی ایف نے کانسٹیبل پیپر لیک معاملے میں پیپر لیک کے ذرائع کی نشاندہی کی تھی۔ سوالیہ پرچہ اس وقت لیک ہوا جب اسے گجرات سے لایا جا رہا تھا۔ یہ سوالیہ پرچے احمد آباد کے گودام سے اتر پردیش لے جا رہے تھے۔ یوپی پولیس کے مطابق، فرم نے سوالیہ پرچے اتر پردیش کے گوداموں میں پہنچانے تھے لیکن سیل شدہ بکسوں میں سے ایک کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی۔ پولیس نے اس معاملے میں تین اہم ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔