راجستھان: بچے کے ساتھ غیر انسانی سلوک کرنے والے ڈاکٹر کے خلاف گاؤں والوں کا مظاہرہ

سب ڈویژنل افسر راجیو شرما کے ذریعہ معاملے کی جانچ کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دینے اور ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کیے جانے کی یقین دہانی کے بعد گاؤں والوں نے احتجاجی مظاہرہ ختم کیا۔

ڈاکٹر، تصویر آئی اے این ایس
ڈاکٹر، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

بھرت پور: راجستھان میں بھرت پور کے قصبہ رداول میں اسپتال کے ڈاکٹر کی طرف سے ایک بچے کے ساتھ کئے گئے مبینہ غیر انسانی سلوک کے بعد ناراض لوگوں نے اسپتال کے باہر دھرنا دیا اور بازار کو بند کر دیا۔ معاملے کے طول پکڑنے اور لوگوں کی ناراضگی کو مدِنظر رکھتے ہوئے موقع پر پہنچے سب ڈویژنل افسر راجیو شرما کے انکوائری کمیٹی تشکیل دے کر ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کے بعد ہنگامہ ختم ہوا۔

آٹھ سالہ معصوم بچے گگن کے اہل خانہ نے بتایا کہ جب بچے کو پاؤں میں الرجی کی شکایت تھی، تو وہ اپنے والد وشنو کے ساتھ اسپتال دکھانے کے لئے گیا تھا۔ گگن نے ڈاکٹر انوپ چودھری کو اپنی پریشانی بتانے کے لیے اپنے کپڑے اتارے تو ڈاکٹر اس کو گالیاں دینے لگا۔ اس پر بچہ رونے لگا تو ڈاکٹر نے بچے کو دھکا دے دیا۔


بچے کے والد وشنو نے ڈاکٹر کو روکنے کی کوشش کی تو اس نے ان کے ساتھ بھی بدسلوکی کی اور مارپیٹ پر اتر آیا ۔ بچے کے والد کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر انوپ چودھری مریضوں پر گھر پرعلاج کرانے کے لیے دباؤ بناتا ہے۔ واقعہ سے ناراض لوگوں نے اسپتال کے باہر دھرنا دیا اور تاجروں نے ایک گھنٹے تک رداول کے بازار بند رکھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔