’صدیوں پرانی روایات کو بند کرنا نامناسب‘، تریمبکیشور درگاہ تنازعہ پر مہاراشٹر نونرمان چیف راج ٹھاکرے کا سخت پیغام

راج ٹھاکرے نے حیرانی ظاہر کی کہ اگر کوئی محض پرانی روایات پر عمل کر رہا ہے تو کیا پریشانی ہے، انھوں نے کہا کہ کیا ہمارا (ہندو) مذہب اتنا کمزور ہے کہ کسی کے وہاں آنے سے کوئی فرق پڑے گا۔

<div class="paragraphs"><p>راج ٹھاکرے، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

راج ٹھاکرے، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) چیف راج ٹھاکرے نے ہفتہ کے روز کہا کہ یہاں مشہور تریمبکیشور مندر میں مسلمانوں کے ذریعہ ’دھوپ‘ چڑھانے کی ایک صدی پرانی روایت کو توڑنا درست نہیں ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ اور شیوسینا (یو بی ٹی) چیف ادھو ٹھاکرے کے چچیرے بھائی راج ٹھاکرے نے کہا کہ ’’یہ 100 سال پرانی روایت ہے۔ اسے توڑنا نامناسب ہے۔ روایات کو روکا نہیں جانا چاہیے۔‘‘ اس کے ساتھ ہی انھوں نے متنبہ بھی کیا کہ باہری لوگوں کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ اس معاملے میں مقامی لوگوں کو فیصلہ لینے دیجیے... کیا کوئی اس پر فساد چاہتا ہے؟ جب چیزیں غلط ہو جائیں تو ہمیں ضرور بولنا چاہیے۔

واضح رہے کہ حضرت پیر سید گلاب شاہ ولی بابا درگاہ کے سالانہ عرس میں 14-13 مئی کی شب شامل کچھ مسلمانوں کو مندر کے داخلی دروازے پر اگربتی چڑھانے سے روکے جانے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ٹھاکرے نے کہا کہ اس طرح کی پرانی رسم کو رخنہ انداز یا ختم نہیں کیا جانا چاہیے۔ اس معاملے کو بات چیت کے ذریعہ حل کیا جانا چاہیے۔ انھوں نے حیرانی ظاہر کی کہ اگر کوئی محض پرانی روایات پر عمل کر رہا ہے تو کیا پریشانی ہے۔ انھوں نے سوال کیا کہ ’’کیا ہمارا (ہندو) مذہب اتنا کمزور ہے کہ کسی کے وہاں آنے سے کوئی فرق پڑے گا۔‘‘


راج ٹھاکرے نے اس طرح کی باتوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے اور غلط فہمیاں پھیلانے کے لیے سوشل میڈیا پر بھی انگلی اٹھائی اور کہا کہ پولیس کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ایسی چیزوں کو لے کر کوئی تشدد نہ ہو۔ انھوں نے کہا کہ ایسے کئی مندر اور مسجد یا درگاہیں ہیں جہاں ہندو اور مسلمان صدیوں سے جاتے رہے ہیں۔ میں خود کئی مسجدوں میں گیا ہوں اور ہمارے کئی مسلم بھائی بھی مندروں میں آتے ہیں۔ حالانکہ راج ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ جب چیزیں غلط ہو رہی ہوں تو بولنا چاہیے۔ انھوں نے گزشتہ دو سالوں میں مسجدوں اور لاؤڈاسپیکروں کے خلاف اپنی مہم اور ماہم درگاہ (ممبئی) کے پاس بحر عرب میں ایک مبینہ ناجائز ٹاپو بنائے جانے کا حوالہ دیا جسے مارچ میں منہدم کر دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔