ریلوے نے بزرگوں کے ٹکٹ پر چھوٹ ختم کر کی 1500 کروڑ روپے کی کمائی، آر ٹی آئی سے انکشاف

آر ٹی آئی کے جواب میں ریلوے نے بتایا کہ اس دوران بزرگ مسافروں کے ٹکٹ سے 3 ہزار 464 کروڑ روپے کی کمائی ہوئی، اس میں چھوٹ نہ دینے سے ہوئی 1500 کروڑ روپے کی اضافی کمائی بھی شامل ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

انڈین ریلوے نے کورونا وبا کے بعد سے ٹکٹ پر بزرگوں کو ملنے والی چھوٹ ختم کر دی تھی، اور اس سے اسے زبردست فائدہ پہنچا ہے۔ ایک آر ٹی آئی کے ذریعہ اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ریلوے نے مارچ 2020 کے بعد سے دو سال میں تقریباً 1500 کروڑ روپے کا اضافی ریونیو حاصل کیا ہے۔ یہ آر ٹی آئی مدھیہ پردیش کے چندرشیکھر گوڑ کی طرف سے داخل کی گئی تھی۔ جواب میں ریلوے نے کہا کہ 20 مارچ 2020 سے 31 مارچ 2022 کے درمیان انڈین ریلوے نے ٹرینوں میں سفر کرنے والے 7.31 کروڑ بزرگ مسافروں کو ٹکٹ پر کوئی چھٹ نہیں دی۔ ان میں 60 سال سے اوپر کے 4 کروڑ 46 لاکھ مرد اور 58 سال سے اوپر کی 2 کروڑ 84 لاکھ خواتین شامل رہیں۔ اس کے علاوہ 8310 بزرگ ٹرانسجنڈر کو بھی یہ سہولت نہیں دی گئی۔

آر ٹی آئی کے جواب میں ریلوے نے بتایا کہ اس دوران بزرگ مسافروں کے ٹکٹ سے 3 ہزار 464 کروڑ روپے کی کمائی ہوئی۔ اس میں چھوٹ نہ دینے سے ہوئی 1500 کروڑ روپے کی اضافی کمائی بھی شامل ہے۔ جہاں بزرگ مرد مسافروں کے ٹکٹ سے 2 ہزار 82 کروڑ روپے کی کمائی ہوئی، وہیں بزرگ خاتون مسافروں کے ٹکٹ کے ذریعہ 1381 کروڑ روپے کی کمائی ہوئی۔ بزرگ ٹرانسجنڈرس کے ٹکٹ سے 45 لاکھ 58 ہزار روپے کی کمائی کی گئی۔


واضح رہے کہ انڈین ریلوے کے ضابطوں کے مطابق بزرگ خاتون مسافر اپنے ٹکٹ پر 50 فیصد تک چھوٹ پا سکتی ہیں، جب کہ بزرگ مرد اور ٹرانسجنڈر مسافروں کے لیے یہ چھوٹ 40 فیصد ہے۔ بزرگوں کے لیے سہولت سبھی کلاس کے ڈبوں میں ہے۔ جہاں خواتین کے لیے بزرگ مسافر چھوٹ کا فائدہ اٹھانے کی کم از کم عمر 58 سال ہے، وہیں مردوں کے لیے یہ 60 سال رکھی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔