ریل بجٹ: طویل دوری کی ٹرینیں ہوں گی آرام دہ، میٹرو سٹی اور شمال مشرق کے نیٹورک پر رہے گا فوکس

عوام ریل بجٹ کا شدت سے انتظار کرتے ہیں کیونکہ ذیلی اور متوسط طبقہ میں ملک کی لائف لائن کہی جانے والی ریلوے کے ساتھ ان کا گہرا رشتہ ہے۔

ٹرین، تصویر یو این آئی
ٹرین، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

ریل بجٹ میں اس سال طویل دوری کے سفر کو آرام دہ بنانے اور انتخابی ریاستوں و میٹرو سٹی کے ساتھ ساتھ شمال مشرق کو ریل نیٹورک سے جوڑنے پر زور رہے گا۔ مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن یکم فروری کو اپنا چوتھا بجٹ پیش کریں گی جو کہ 2017 میں مرکزی بجٹ میں ریل بجٹ کے انضمام کے بعد سے چھٹا مشترکہ بجٹ ہوگا۔ جانکاری کے مطابق مرکز اس بار ریلوے بجٹ میں اضافہ کرنے جا رہا ہے۔ امید لگائی جا رہی ہے کہ حکومت ریلوے کے بجٹ میں 15 سے 20 فیصد کا اضافہ کرے گی۔

پانچ ریاستوں کے انتخاب سے پہلے پیش ہونے والے اس ریل بجٹ میں مرکزی حکومت مسافروں سے جڑی نئی ریل سہولیات کا اعلان کر سکتی ہے حالانکہ ریلوے کو گزشتہ ایک سال میں 26 ہزار 338 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا ہے جب کہ گزشتہ سال مرکزی حکومت نے ریلوے کے لیے ریکارڈ 1 لاکھ 10 ہزار 55 کروڑ روپے الاٹ کیے تھے۔ اس بار کا ریل بجٹ تقریباً ڈھائی لاکھ کروڑ روپے رہنے کی امید ہے۔


مرکز آئندہ سال کے آخر تک براڈ گیج ریلوے لائنوں کی مکمل بجلی کاری کو حاصل کرنے کی اپنی کوششوں کے تحت اس بار ریل بجٹ میں ریکارڈ 7 ہزار کلومیٹر ریلوے ٹریک کی بجلی کاری کی تجویز پیش کر سکتا ہے۔ ہندوستانی باشندوں کو ریل بجٹ کو لے کر بھی خاصہ انتظار رہتا ہے کیونکہ ذیلی اور متوسط طبقہ میں ملک کی لائف لائن کہی جانے والی ریلوے کے ساتھ ان کا گہرا رشتہ ہے۔ اس بار کے ریل بجٹ میں ہائی اسپیڈ ٹرینوں کے اعلان کے بھی امکانات ہیں۔ انتخابی ریاستوں اور میٹرو سٹی کے ریل رابطہ کو چست کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کے لیے حکومت کچھ پرائیویٹ کمپنیوں کو شامل کر سکتی ہے۔ نئی دہلی سے وارانسی کے درمیان بلیٹ ٹرین کا بھی اعلان کیا جا سکتا ہے۔

غور طلب ہے کہ احمد آباد سے ممبئی کے درمیان پہلی بلیٹ ٹرین کا کام پہلے سے چل رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی دہلی-ہوڑہ روٹ پر بلیٹ ٹرین چلانے کا اعلان بھی ممکن ہے۔ اس کے علاوہ گولڈ کواڈری لیٹرل روٹ پر سیمی ہائی اسپیڈ ٹرین بھی چلانے کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ وندے بھارت ایکسپریس کی توسیع اور نئے ڈیڈیکیٹیڈ فریٹ کوریڈورس شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ریل بجٹ میں خاصہ فوکس گولڈ کواڈری لیٹرل روٹس پر رہے گا۔ ان روٹس پر 180 سے 200 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے دوڑنے والی سیمی ہائی اسپیڈ ٹرین چلانے کا اعلان ہو سکتا ہے۔ یہ ٹرینیں وندے بھارت ایکسپریس کی طرح ہو سکتی ہیں۔


بجٹ میں حکومت سبھی ٹرینوں سے پرانے آئی سی ایف کوچ کو ہٹا کر نئے ایل ایچ بی کوچ لگانے کا بھی اعلان کر سکتی ہے۔ ریل بجٹ میں طویل دوری کے سفر کے لیے تقریباً دس نئی ہلکی ٹرین (الیومنیم والی) چلانے کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ ان میں بجلی کا خرچ کم ہوتا ہے۔ حکومت اس سال موجودہ ٹرینوں کو ان میں بدلنے کی تجویز کے تحت رول اسٹاکس پر فوکس کر سکتی ہے۔ بجٹ میں 6500 الیومنیم کوچ، 1240 لوکوموٹیوس اور تقریباً 35000 ویگن بنانے کی تجویز بھی رکھی جا سکتی ہے۔

اسی کے تحت ہندوستانی ریلوے کی روایتی آئی پی ایس کوچ سے بدل کر جرمن تکنیک سے بنے ایل ایچ بی کوچ سے بنی کئی خصوصی ٹرینیں بھی تیار کر رہی ہے۔ تاریخ میں پہلی بار ریلوے نے ہوائی جہاز کی طرح لائٹ لگا کر مارڈرن ٹرین تیار کی ہیں۔ دیگر ہائی اسپیڈ ٹرینوں میں بھی اس تکنیک کا استعمال کیا جائے گا۔ اسی طرح چنئی کی انٹگرل کوچ فیکٹری میں ایک ڈکن کوئن کے ڈبے تیار کیے جا رہے ہیں۔ اس نئی ڈکن کوئن ٹرین کے لیے خصوصی طور سے ٹرین کے آگے اور پیچھے لگنے والے گارڈ والے دو ڈبے بنائے گئے ہیں۔ ساتھ ہی پانچ اے سی چیئر کار، 12 نان اے سی چیئر کار اور ایک پینٹری کم ڈائننگ کار تیار کر لیا گیا ہے۔ اس ٹرین میں 20 ڈبے ہوں گے۔ ہر ڈبے کی اپنی خاصیت ہوگی۔ اس میں ہوائی جہاز کی طرح لائٹ کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ اسی طرز پر ریل بجٹ میں ہندوستانی ریل کے ذریعہ دیگر ٹرینیں بھی چلانے کا اعلان کیا جائے گا۔


اس بار کے ریل بجٹ میں مرکز کا فوکس شمال مشرقی ریلوے نیٹورک کی توسیع پر رہے گا۔ گزشتہ بجٹ میں مرکزی وزیر مالیات نے ایسٹ کوسٹ، ایسٹ-ویسٹ اور نارتھ ساؤتھ جیسے روٹ کے لیے نئے ڈی ایف سی کوریڈور بنانے کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔ منی پور انتخاب سے ٹھیک پہلے اس سال آزادی کے 75 سال بعد پہلی بار منی پور کے تامینگ لونگ ضلع کے رانی گائدنلیو ریلوے اسٹیشن پر پہلی بار مال گاڑی پہنچی۔

ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے اسی مہینے ہوائی سروے کے ذریعہ منی پور میں جیریبام-امپھال نئی لائن پروجیکٹ کا جائزہ لیا تھا۔ اس پروجیکٹ میں ملک کا سب سے طویل غار شامل ہے، جو گواہاٹی اور امپھال کو جوڑے گا۔ ویشنو نے کہا کہ شمال مشرق میں مختلف ریل پروجیکٹس کے لیے اس سال 7000 کروڑ روپے الاٹ کیے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔