راہل منگل کو تحریک عدم اعتماد پر بحث کی کریں گے شروعات! محبوبہ مفتی نے کہا ’شیر کی طرح دہاڑتے دیکھنا چاہتی ہوں‘

لوک سبھا رکنیت بحال ہونے کے بعد راہل گاندھی آج تقریباً 12 بجے پارلیمنٹ پہنچے اور لوک سبھا کی کارروائی میں شامل بھی ہوئے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی تصویر @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی تصویر @INCIndia

user

قومی آواز بیورو

کانگریس پارٹی کے سابق صدر اور وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پیر کے روز اپنی لوک سبھا رکنیت بحال ہونے کے بعد جب پارلیمنٹ میں قدم رکھا تو اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے بہ آواز بلند ’زندہ باد‘ کا نعرہ لگایا۔ اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ راہل گاندھی منگل (8 اگست ) کے روز دوپہر 12 بجے لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر اپنی بات رکھیں گے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق لوک سبھا میں جب تحریک عدم اعتماد پر بحث کی شروعات ہوگی، تو سب سے پہلے راہل گاندھی ہی بولیں گے۔

اس درمیان پی ڈی پی چیف اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ وہ راہل گاندھی کو لوک سبھا میں شیر کی طرح دہاڑتے ہوئے دیکھنا چاہتی ہیں۔ محبوبہ مفتی نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت بحال ہونے پر پیر کے روز انھیں مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ’’میں پارلیمنٹ میں انھیں عوامی ایشوز پر شیر کی طرح دہاڑتے ہوئے دیکھنا چاہتی ہوں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’سپریم کورٹ نے گجرات کی عدالت کے فیصلے پر کئی سوال کھڑے کیے ہیں، لیکن سوال یہ اٹھتا ہے کہ اگر کسی غریب شخص کے ساتھ ناانصافی ہوتی ہے تو پھر وہ کہاں جائیں۔ ذیلی عدالتوں سے راحت نہیں ملنے کے بعد سبھی لوگ تو سپریم کورٹ کا دروازہ نہیں کھٹکھٹا سکتے۔‘‘


واضح رہے کہ لوک سبھا رکنیت بحال ہونے کے بعد راہل گاندھی آج تقریباً 12 بجے پارلیمنٹ پہنچے اور لوک سبھا کی کارروائی میں شامل بھی ہوئے۔ پارلیمنٹ پہنچنے کے بعد راہل گاندھی نے سب سے پہلے مہاتما گاندھی کے مجسمہ کو سلام کیا اور پھر ایوان میں پہنچے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری، راجیہ سبھا میں پارٹی کے ڈپٹی لیڈر پرمود تیواری، سماجوادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے پارلیمنٹ ہاؤس کے داخلی دروازے پر راہل گاندھی کا استقبال کیا۔ اس موقع پر انھوں نے ’زندہ باد‘ کا نعرہ بھی بلند کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔