جموں و کشمیر اور ہریانہ کے انتخابی نتائج پر راہل گاندھی کا رد عمل آیا سامنے، اظہارِ شکر بھی اور اظہارِ فکر بھی!
راہل گاندھی نے کہا کہ ’’ہم ہریانہ کے غیر متوقع نتائج کا جائزہ لے رہے ہیں، کئی اسمبلی حلقوں سے آ رہی شکایتوں سے الیکشن کمیشن کو مطلع کرائیں گے۔‘‘
جموں و کشمیر اور ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج 8 اکتوبر کو برآمد ہو گئے۔ ایک طرف جہاں مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر میں انڈیا اتحاد کو واضح اکثریت حاصل ہوئی ہے، وہیں ہریانہ میں بی جے پی کی فتح نے سبھی کو حیران کر کے رکھ دیا ہے۔ اب اس معاملے میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کا پہلا رد عمل سامنے آیا ہے۔ اپنے بیان میں راہل گاندھی جموں و کشمیر کے نتیجہ پر عوام کا شکریہ ادا کرتے نظر آ رہے ہیں، لیکن ہریانہ کے ریزلٹ پر انھوں نے کچھ اظہارِ فکر کیا ہے اور الیکشن کمیشن کا رخ کرنے کی بات کہی ہے۔
راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اسمبلی انتخابات کے نتائج سے متعلق اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’جموں و کشمیر کے لوگوں کا تہہ دل سے شکریہ۔ خطہ میں انڈیا (اتحاد) کی فتح آئین کی فتح ہے، جمہوری وقار کی فتح ہے۔‘‘ اس کے بعد ہریانہ کے تعلق سے وہ لکھتے ہیں کہ ’’ہم ہریانہ کے غیر متوقع نتیجہ کا جائزہ لے رہے ہیں۔ کئی اسمبلی حلقوں سے آ رہی شکایتوں سے انتخابی کمیشن کو مطلع کرائیں گے۔‘‘
ہریانہ میں کانگریس کو ملی شکست کے باوجود راہل گاندھی ریاستی باشندوں اور پارٹی کارکنان کی حوصلہ افزائی کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ اپنے پوسٹ میں وہ لکھتے ہیں کہ ’’سبھی ہریانہ باشندوں کو ان کی حمایت اور ہمارے ببر شیر کارکنان کو ان کی سخت محنت کے لیے دل سے شکریہ۔ حق کی، سماجی و معاشی انصاف کی، سچائی کی یہ جدوجہد جاری رکھیں گے، آپ کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخاب میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے اتحاد نے 90 نشستوں میں سے 49 پر کامیابی حاصل کی ہے۔ اس اتحاد میں نیشنل کانفرنس کو 42، کانگریس کو 6 اور سی پی آئی (ایم) کو ایک سیٹ حاصل ہوئی ہے۔ بی جے پی کو 29 نشستوں پر جیت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے، اور یہ سبھی سیٹیں جموں علاقہ سے آئی ہیں۔ یعنی کشمیر کی کسی بھی اسمبلی سیٹ پر اسے جیت نہیں ملی ہے۔ جے پی سی اور عام آدمی پارٹی کو 1-1 سیٹیں ملی ہیں۔ 7 سیٹوں پر آزاد امیدواروں نے فتح کا پرچم لہرایا ہے۔
ہریانہ کی بات کی جائے تو یہاں بی جے پی نے 90 اسمبلی سیٹوں میں سے 48 سیٹوں پر جیت حاصل کی ہے۔ اس طرح اکثریت کے لیے ضروری 46 سیٹوں سے اس نے 2 سیٹیں زیادہ حاصل کر لی ہیں۔ کانگریس کو 37 سیٹوں پر اور آئی این ایل ڈی کو 2 سیٹوں پر کامیابی ملی ہے۔ 3 سیٹیں آزاد امیدواروں کے حصے میں گئی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔