’ہریانہ کے انتخابی نتائج حیرت انگیز اور ناقابل قبول ہیں‘، کانگریس نے پریس کانفرنس کر کئی سوال اٹھائے

کانگریس کا کہنا ہے کہ ہسار، مہندر گڑھ اور پانی پت ضلعوں سے لگاتار شکایتیں آ رہی ہیں کہ یہاں ای وی ایم کی بیٹری 99 فیصد تھی، ان مقامات پر کانگریس کو شکست دینے والے نتیجے برآمد ہوئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>پون کھیڑا اور جئے رام رمیش، ویڈیو گریب</p></div>

پون کھیڑا اور جئے رام رمیش، ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

ہریانہ اسمبلی انتخاب کے نتائج نے سبھی کو حیران کر کے رکھ دیا ہے۔ ایگزٹ پول تو غلط ہوتے ہی رہتے ہیں، لیکن اس مرتبہ انتخابی ریزلٹ نے سیاسی ماہرین کو بھی پوری طرح سے غلط ثابت کر دیا ہے۔ بی جے پی نے اپنی طاقت پر اکثریت حاصل کر لی ہے اور ووٹ شماری کے دوران کچھ ایسے حالات پیدا ہوئے کہ کانگریس نے کاؤنٹنگ کے طریقۂ کار پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ کانگریس نے ہریانہ کے انتخابی نتائج کو نہ صرف حیرت انگیز بتایا ہے، بلکہ ناقابل قبول بھی قرار دے دیا ہے۔ اس تعلق سے کانگریس کے سرکردہ لیڈران پون کھیڑا اور جئے رام رمیش نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کئی سوال اٹھائے ہیں اور الیکشن کمیشن کے سامنے اپنی شکایت رکھنے کا عزم بھی ظاہر کیا ہے۔

کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’ہریانہ انتخاب کے نتائج بالکل حیرت انگیز اور ناقابل قبول ہیں۔ ہسار، مہندر گڑھ اور پانی پت ضلعوں سے لگاتار شکایتیں آ رہی ہیں کہ یہاں ای وی ایم کی بیٹری 99 فیصد تھی۔ ان مقامات پر کانگریس کو ہرانے والے نتائج برآمد ہئوے ہیں۔ وہیں جن مشینوں کو نہیں چھیڑا گیا اور جن کی بیٹری 60 فیصد سے 70 فیصد تھی، وہاں ہمیں جیت ملی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم ان ساری شکایتوں کو لے کر الیکشن کمیشن جائیں گے۔ یہ ’تنتر‘ (سسٹم) کی جیت اور ’لوک تنتر‘ (جمہوریت) کی شکست ہے۔ ہم اسے قبول نہیں کر سکتے۔‘‘


کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے بھی کچھ اسی طرح کے خیالات میڈیا کے سامنے ظاہر کیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہریانہ کے ضمن میں ہم انتخابی کمیشن سے لگاتار شکایت کر رہے ہیں۔ اس کے بعد بھی 4-3 ضلعوں سے ای وی ایم کو لے کر بے حد سنگین معاملے سامنے آئے ہیں۔ ہم یہ ساری شکایتیں الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کریں گے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہریانہ انتخاب کے نتائج حیرت انگیز اور غیر متوقع ہیں، ہم اسے قبول نہیں کر سکتے۔ یہ لوک تنتر کی شکست اور تنتر کی جیت ہے۔‘‘

ہریانہ اسمبلی انتخاب کے نتائج پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی حیرانی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ہریانہ کا نتیجہ غیر متوقع ہے۔ پارٹی اس مینڈیٹ کا تجزیہ کر رہی ہے۔ ہمارے زمینی کارکنان سے بات کر، پوری جانکاری حاصل کرنے اور حقائق کو جانچ لینے کے بعد پارٹی کی طرف سے تفصیلی رد عمل پیش کیا جائے گا۔‘‘ ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’ہم ہریانہ کے لوگوں کو کانگریس پارٹی کو ووٹ دینے کے لیے اظہارِ شکر کرتے ہیں۔ ہمارے محنتی کارکنان کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ تاناشاہی سے ہماری جنگ طویل ہے۔‘‘