والد کی برسی پر راہل گاندھی کے چھلکے جذبات، کہا- ’پاپا آپ کے سپنے، میرے سپنے...‘

راہل گاندھی کے ساتھ ہی کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی راجیو گاندھی کو یاد کرتے ہوئے پوسٹ کی ہے۔ ان کے علاوہ کئی دیگر کانگریسی لیڈان نے بھی راجیو گاندھی کو یاد کیا۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی اپنے والد راجیو گاندھی کے ساتھ / تصویر:&nbsp;RahulGandhi@</p></div>

راہل گاندھی اپنے والد راجیو گاندھی کے ساتھ / تصویر:RahulGandhi@

user

قومی آواز بیورو

کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی نے اپنے والد اور ہندوستان کے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کو ان کی برسی پر یاد کرتے ہوئے ایک جذباتی پیغام لکھا ہے۔ منگل (21 مئی 2024) کو راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنے والد کے ساتھ بچپن کی ایک تصویر بھی شیئر کی ہے۔ اس تصویر کے ساتھ انہوں نے ایک جذباتی پیغام لکھا ہے۔

راہل گاندھی نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’پاپا، آپ کے خواب، میرے خواب، آپ کی خواہشات، میری ذمہ داریاں۔ آپ کی یادیں، آج اور ہمیشہ، دل میں سدا۔‘‘ راہل گاندھی نے اس پیغام کے ساتھ جو تصویر شیئر کی ہے اس میں وہ اپنے والد کے ساتھ کسی سیاسی سفر پر جاتے نظر آ رہے ہیں۔ راجیو گاندھی کے ساتھ پارٹی کے کئی سینئر لیڈر بھی نظر آ رہے ہیں۔


کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی اس موقع پر ’ایکس‘ پر پوسٹ لکھی ہے۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’’21ویں صدی کے جدید ہندوستان کے خوابوں کو شرمندۂ تعبیر کرنے والے، ہندوستانی ذرائع ابلاغ میں انقلاب کے نقیب، پنچایتی نظام کو تقویت دینے اور اس کی اصلاح کرنے والے نیز امن و شانتی اور بھائی چارہ کی علامت سابق وزیر اعظم، بھارت رتن راجیو گاندھی کے یومِ قربانی کے موقع پر دلی خراجِ عقیدت۔ ہندوستان کو ایک مضبوط اور طاقتور ملک بنانے میں ان کی قابلِ ذکر خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔‘‘ اس پوسٹ کے ساتھ ایک مختصر ویڈیو بھی منسلک ہے۔

واضح رہے کہ راجیو گاندھی کو 21 مئی 1991 کو سری پیرمبدور، تمل ناڈو میں ایک انتخابی ریلی کے دوران خودکش حملے میں قتل کر دیا گیا تھا۔ تفتیش سے معلوم ہوا کہ انہیں ایک خاتون نے قتل کیا تھا جو انسانی بم کی صورت میں وہاں آئی تھی۔ وہ کمر کے گرد بم باندھ کر راجیو گاندھی کے پاس گئی تھی۔ وہ ان کے پیروں کو چھونے کے لیے جھکی اور اپنی کمر میں بندھے بم کا ٹرگر دبا دیا۔ اس کے بعد ہونے والے دھماکے میں راجیو گاندھی سمیت 18 افراد کی جان چلی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔