بیرون ملک سے غیر قانونی اور نامناسب چندہ لینے کے الزامات بے بنیاد، انتخابات کی وجہ سے لگائے جا رہے: عآپ

سندیپ پاٹھک کے مطابق ان الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ سال 2015 میں بھی ایسے الزامات کی تردید کی گئی ہے۔ اب اتنے دنوں کے بعد انتخابات کے پیش نظر دوبارہ ایسے الزامات لگائے جا رہے ہیں

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی پر بیرون ملک سے غیر قانونی اور نامناسب چندہ لینے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے ان الزامات کو مکمل طور پر بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ برسوں پرانا الزام ہے۔ ان تمام باتوں پر عام آدمی پارٹی وزارت داخلہ، الیکشن کمیشن، ای ڈی اور سی بی آئی کو جواب دے چکی ہے۔

عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سندیپ پاٹھک کے مطابق ان الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ سال 2015 میں بھی ایسے الزامات کی تردید کی گئی تھی۔ اب اتنے دنوں کے بعد انتخابات کے پیش نظر دوبارہ ایسے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ دہلی اور پنجاب میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر اب بی جے پی کی جانب سے اس طرح کے مسائل کو مسلسل اٹھایا جائے گا۔ اس سے قبل اروند کیجریوال کو جھوٹے الزامات میں جیل بھیجا گیا تھا۔ سواتی مالیوال کا معاملہ اٹھایا گیا لیکن جب انہوں نے دیکھا کہ دہلی اور پنجاب کے لوگ اس طرح کے الزامات سے انکار کر رہے ہیں، تو اب وہ دوسرے الزامات کے ساتھ سامنے آ رہے ہیں۔


وہیں، دہلی حکومت کی وزیر آتشی نے کہا کہ عام آدمی پارٹی نے کبھی بھی کوئی نامناسب یا غیر قانونی چندہ نہیں لیا ہے۔ پارٹی کو جو بھی فنڈز ملے، اس کی مکمل معلومات الیکشن کمیشن اور انکم ٹیکس سمیت تمام متعلقہ محکموں کو دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی نے اپنے کھاتوں میں عطیہ کی ہر رقم کو درست طریقے سے دکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے عام آدمی پارٹی بنی ہے، چندے کے ایک ایک روپے کا حساب لیا گیا ہے۔ یہ اکاؤنٹ مکمل شفافیت کے ساتھ الیکشن کمیشن کو دیا گیا ہے۔

آتشی نے کہا، "بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے ہم پر جھوٹے اور برسوں پرانے بیجا الزامات لگائے جا رہے ہیں لیکن دہلی اور پنجاب کے لوگ ان الزامات کا جواب ووٹ کے ذریعے دیں گے۔ سال 2015 میں جب دہلی اسمبلی انتخابات ہو رہے تھے، ا اس وقت بھی عام آدمی پارٹی اور اس کے لیڈروں پر ایسے ہی جھوٹے الزامات لگائے گئے تھے، لیکن دہلی کے لوگوں نے عام آدمی پارٹی کا ساتھ دیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔