’کیا اب ایف آئی آر درج کرانے کے لیے بھی تحریک چلانی پڑے گی؟‘ بدلاپور واقعہ پر راہل گاندھی کا تلخ سوال

راہل گاندھی نے کہا کہ مغربی بنگال، یو پی، بہار کے بعد مہاراشٹر میں بھی بیٹیوں کے خلاف شرمناک جرائم سوچنے پر مجبور کرتے ہیں کہ ہم ایک سماج کے طور پر کہاں جا رہے ہیں؟

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر کے بدلاپور واقع ایک اسکول میں 4 سال کی دو بچیوں کے ساتھ کی گئی شرمناک حرکت نے ہنگامہ برپا کیا ہوا ہے۔ اس معاملے کو دبانے کی کوشش کا الزام اسکول انتظامیہ اور پولیس پر عائد کیا جا رہا ہے۔ اس درمیان کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی اس معاملے میں اپنا سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے سوال کیا ہے کہ کیا اب ایف آئی آر درج کرانے کے لیے بھی تحریک چلانی پڑے گی؟

راہل گاندھی نے اس معاملے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’مغربی بنگال، یوپی، بہار کے بعد مہاراشٹر میں بھی بیٹیوں کے خلاف شرمناک جرائم سوچنے پر مجبور کرتے ہیں کہ ہم ایک سماج کے طور پر کہاں جا رہے ہیں؟ بدلاپور میں دو معصوموں کے ساتھ ہوئے جرم کے بعد ان کو انصاف دلانے کے لیے پہلا قدم تب تک نہیں اٹھایا گیا جب تک عوام ’انصاف کی اپیل‘ کرتے ہوئے سڑک پر نہیں آ گئی۔ کیا اب ایف آئی آر درج کرانے کے لیے تحریک چلانی پڑے گی؟ آخر متاثرین کے لیے پولیس تھانے تک جانا بھی اتنا مشکل کیوں ہو گیا ہے؟‘‘


راہل گاندھی نے مزید لکھتے ہیں کہ ’’انصاف دلانے سے زیادہ کوشش جرم چھپانے کے لیے کی جاتی ہے، جس کا سب سے بڑا شکار خواتین اور کمزور طبقہ کے لوگ ہوتے ہیں۔ ایف آئی آر درج نہیں ہونا نہ صرف متاثرین کی حوصلہ شکنی کرتا ہے بلکہ جرائم پیشوں کا حوصلہ بھی بڑھاتا ہے۔ سبھی حکومتوں، شہریوں اور سیاسی پارٹیوں کو سنجیدگی کے ساتھ غور و خوض کرنا ہوگا کہ سماج میں خواتین کو محفوظ ماحول دینے کے لیے کیا اقدام اٹھائے جائیں۔‘‘ اپنے پوسٹ کے آخر میں راہل گاندھی یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’انصاف ہر شہری کا حق ہے، اسے پولیس اور انتظامیہ کی ’مرضی کا محتاج‘ نہیں بنایا جا سکتا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔