راہل گاندھی کا آج پھر ہاتھرس کے لئے روانہ ہونے کا اعلان ’دنیا کی کوئی طاقت مجھے روک نہیں سکتی‘

کانگریس پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ راہل گاندھی ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ ہاتھرس جائیں گے اور متاثرہ کے کنبہ سے ملاقات کریں گے، دریں اثنا، راہل نے ٹوئٹ کیا کہ انہیں دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی

تصویر اے آئی سی سی
تصویر اے آئی سی سی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: راہل گاندھی نے آج ایک بار پھر ہاتھرس کے لئے روانہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس پارٹی کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی دوپہر کے بعد ہاتھرس جائیں گے اور عصمت دری کی فوت ہو چکی متاثرہ کے کنبہ سے ملاقات کر کے تعزیت کریں گے۔ کانگریس پارٹی کے بیان کے مطابق پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کا وفد بھی متاثرہ کے اہل خانہ کا دکھ بانٹنے راہل گاندھی کے ساتھ جائے گا۔

دریں اثنا راہل گاندھی نے ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت انہیں روک نہیں سکتی۔ خیال رہے کہ دو روز قبل راہل گاندھی نے اپنی بہن اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے ہمراہ ہاتھرس جانے کا ارادہ کیا تھا لیکن یوپی پولیس نے انہیں گریٹر نوئیڈا سے آگے نہیں جانے دیا اور حراست میں لے کر واپس دہلی بھیج دیا تھا۔


کانگریس پارٹی نے متاثرہ کنبہ کو انصاف سے محروم رکھنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے بھاری پولیس فورس تعینات کر کے اور میڈیا کو بھی گاؤں جانے سے روک کر متاثرہ کنبہ کو مایوس کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ راہل گاندھی نے ہاتھرس سانحہ پر یوپی حکومت کے خلاف سوشل میڈیا پر بھی محاذ کھول دیا ہے۔ گاؤں میں پولیس کی بھاری نفری کی تعیناتی سے لے کر گاؤں کی سرحد کو سیل کرنے تک، راہل گاندھی نے ہر موضوع پر ٹوئٹ کرتے ہوئے اپنا رد عمل ظاہر کیا اور یوگی کی قیادت والی یوپی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ دریں اثنا، گزشتہ شام پرینکا گاندھی نے دہلی کے والمیکی مندر میں ہاتھرس کی متاثرہ کے لئے ہونے والی ایک دعائیہ مجلس میں شرکت کی۔


واضح رہے کہ راہل گاندھی دو روز قبل جب پرینکا کے ساتھ ہاتھرس کے لئے روانہ ہوئے تھے تو گریٹر نوئیڈا میں پری چوک کے پاس انہیں پولیس کے ذریعے روک دیا گیا تھا اور گرفتاری کے بعد انہیں دہلی واپس بھیج دیا گیا تھا۔ اس دوران راہل گاندھی کے حامیوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی اور پولیس نے کارکنان پر لاٹھی چارج کیا۔

اس معاملے میں نوئیڈا پولیس نے راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت کانگریس کے 153 لیڈران کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی تھی۔ یہ ایف آئی آر پاینڈیمک ایکٹ اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں درج کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Oct 2020, 11:46 AM