’میری ماں نے مجھے...‘، رائے بریلی سے پرچۂ نامزدگی داخل کرنے کے بعد راہل گاندھی نے کیا جذباتی پوسٹ

راہل گاندھی نے رائے بریلی کی عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’میری ماں نے مجھے بڑے بھروسہ کے ساتھ فیملی کا میدانِ عمل سونپا ہے اور اس کی خدمت کا موقع دیا ہے۔‘‘

سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کی ایک فائل تصویر 
سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کی ایک فائل تصویر
user

قومی آواز بیورو

سونیا گاندھی کی روایتی سیٹ رائے بریلی سے آج ان کے بیٹے راہل گاندھی پرچۂ نامزدگی داخل کر دیا۔ اس لمحہ کو راہل گاندھی نے انتہائی جذباتی لمحہ قرار دیا ہے۔ یہ تذکرہ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک پوسٹ میں کیا ہے۔ اس پوسٹ میں انھوں نے رائے بریلی کی عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے لکھا کہ ’’رائے بریلی سے پرچۂ نامزدگی داخل کرنا میرے لیے جذباتی لمحہ تھا۔‘‘ پھر انھوں نے اپنی ماں سونیا گاندھی کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’میری ماں نے مجھے بڑے بھروسہ کے ساتھ فیملی کا میدانِ عمل سونپا ہے اور اس کی خدمت کا موقع دیا ہے۔‘‘

راہل گاندھی نے اپنے اس پوسٹ میں امیٹھی کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ امیٹھی اور رائے بریلی ان کے لیے الگ الگ نہیں ہیں۔ وہ لکھتے ہیں کہ ’’امیٹھی اور رائے بریلی میرے لیے الگ الگ نہیں ہیں، دونوں ہی میری فیملی ہیں اور مجھے خوشی ہے کہ 40 سالوں سے علاقہ کی خدمت کر رہے کشوری لال جی امیٹھی سے پارٹی کی نمائندگی کریں گے۔‘‘


سوشل میڈیا پوسٹ کے آخر میں راہل گاندھی نے لوک سبھا انتخاب 2024 کو انصاف کی جنگ بتایا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’میں ناانصافی کے خلاف چل رہی انصاف کی جنگ میں میرے اپنوں کی محبت اور ان کی دعائیں مانگتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ آئین و جمہوریت کو بچانے کی اس لڑائی میں آپ سبھی میرے ساتھ کھڑے ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ راہل گاندھی نے آج دوپہر تقریباً 2.15 بجے رائے بریلی کلکٹریٹ پہنچ کر اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کیا۔ اس موقع پر راہل گاندھی کے ساتھ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، سونیا گاندھی، پرینکا گاندھی، تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی اور راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت موجود تھے۔ راہل گاندھی کے ساتھ کانگریس لیڈران و کارکنان کے علاوہ سماجوادی پارٹی لیڈران و کارکنان کی بھی زبردست بھیڑ دیکھنے کو ملی۔ سبھی راہل گاندھی کی رائے بریلی لوک سبھا سیٹ سے ریکارڈ ووٹوں کے ساتھ جیت یقینی بنانے کے لیے پرعزم نظر آئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔