’لاک اَپ میں جمہوریت کے چوتھے ستون کا چیر ہرن‘، مدھیہ پردیش میں صحافیوں کے کپڑے اتروانے پر راہل گاندھی کا سخت رد عمل

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ٹوئٹ کا کہا ہے کہ ’’لاک اَپ میں جمہوریت کے چوتھے ستون کا چیرہرن! یا تو حکومت کی گود میں بیٹھ کر ان کی تعریف کرو، یا جیل کے چکر کاٹو۔‘‘

راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
user

قومی آواز بیورو

مدھیہ پردیش کے سیدھی ضلع میں بی جے پی رکن اسمبلی کے خلاف خبر لکھنے پر لاک اَپ میں صحافیوں کے کپڑے اتروانے پر راہل گاندھی نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’لاک اَپ میں جمہوریت کے چوتھے ستون کا چیر ہرن! یا تو حکومت کی گود میں بیٹھ کر ان کی تعریفیں کرو، یا جیل کے چکر کاٹو۔ ’نئے بھارت‘ کی حکومت سچ سے ڈرتی ہے۔‘‘

دراصل مدھیہ پردیش کے ایک پولیس تھانے میں کھڑے نیم برہنہ مردوں کے ایک گروپ کی تصویریں سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہیں۔ اس میں ایک مقامی یوٹیوب صحافی کنشک تیواری کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ تیواری کے مطابق انھیں دیگر لوگوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ ایک تھیٹر اداکار نیرج کندر کے بارے میں پوچھ تاچھ کرنے کے لیے پولیس اسٹیشن گئے تھے۔ کندر کو بی جے پی رکن اسمبلی اور ان کے بیٹے کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔


سوشل میڈیا پر دکھائی دینے والی تصویریں سیدھی ضلع کے ایک پولیس اسٹیشن کی ہیں، جنھیں مبینہ طور پر 2 اپریل کو کلک کیا گیا تھا۔ مقامی یوٹیوب صحافی کنشک تیواری نے بتایا کہ وہ دیگر لوگوں کے ساتھ نیرج کندر کی گرفتاری کی مخالفت کر رہے تھے، جنھیں پولیس نے سیدھی سے بی جے پی رکن اسمبلی کیدارناتھ شکلا کی ایف آئی آر کی بنیاد پر گرفتار کیا تھا۔

تیواری نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنے کیمرہ پرسن کے ساتھ تھیٹر اداکار کے والد کی گزارش پر کندر کی گرفتاری کے بارے میں پوچھنے کے لیے پولیس اسٹیشن گئے تھے۔ تیواری نے کہا کہ پولیس نے انھیں گرفتار کر لیا اور 18 گھنٹے سے زیادہ وقت تک لاک اَپ میں رکھا اور بری طرح پیٹا۔ تیواری کا کہنا ہے کہ ’’میں ایک آزاد صحافی کی شکل میں کام کر رہا ہوں اور میں نے حال ہی میں ایک رپورٹ فائل کی تھی، جسے کیدارناتھ شکلا کے خلاف مانا گیا تھا اور اس خبر کی وجہ سے مجھے نشانہ بنایا گیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔