کورونا کے وقت میری باتوں کا مذاق بنایا گیا، لیکن جو کہا تھا وہی ہوا: راہل گاندھی
پنجاب میں آئندہ اسمبلی انتخاب کے مدنظر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پٹیالہ میں ریلی کی، اس دوران راہل گاندھی نے مودی حکومت کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔
پنجاب میں آئندہ اسمبلی انتخاب کے مدنظر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پٹیالہ میں ریلی کی۔ اس دوران راہل گاندھی نے عوام مخالف پالیسیوں اور بے روزگاری جیسے مسائل کو لے کر مرکز کی مودی حکومت کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ کورونا کے وقت میری باتوں کا مذاق بنایا گیا تھا۔ حکومت کو بار بار تنبیہ کی گئی لیکن پی ایم مودی لوگوں کے لیے کام کرنے کی جگہ تالی اور تھالی بجوانے میں مصروف رہے۔ راہل گاندھی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ کورونا کے وقت میں نے کہا تھا کہ ہندوستان کو زبردست چوٹ لگنے والی ہے، لاکھوں لوگ مرنے جا رہے ہیں، آکسیجن سلنڈر اور ونٹیلیٹر تیار رکھو۔ اس کا مذاق اڑایا گیا۔ اسی وقت پی ایم کہتے ہیں تھالی بجاؤ۔ تھالی بجانے کے بعد کہتے ہیں اب موبائل فون کی لائٹ چمکاؤ۔
راہل گاندھی نے نریندر مودی کے علاوہ اروند کیجریوال اور کیپٹن امرندر سنگھ پر بھی تلخ حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ میں جھوٹے وعدے نہیں کروں گا۔ اگر آپ (عوام) جھوٹے وعدے سننا چاہتے ہیں تو مودی جی، بادل جی اور کیجریوال جی کو سنیں۔ مجھے صرف سچ بولنا سکھایا گیا ہے۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ میں جو بھی وعدے کروں گا اسے کانگریس حکومت ہر حال میں پورا کرے گی۔ میرے بارے میں ایک چیز سمجھ لیجیے، میں جب بھی منھ کھولتا ہوں سوچ سمجھ کر بولتا ہوں۔ مجھے سکھایا گیا ہے کہ جب بھی بولو تو سچ بولو جھوٹ نہیں بولو۔ میں اس اسٹیج سے جھوٹے وعدے نہیں کروں گا۔
کانگریس لیڈر نے اپنی پرانی باتوں کو یاد دلواتے ہوئے کہا کہ ’’آج لیڈر آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہماری حکومت آئے گی تو ہم ڈرگس کے خلاف انسٹی ٹیوٹ کھولیں گے۔ 2013 میں جب میں پنجاب آیا تھا تب میں نے کہا تھا کہ پنجاب کے نوجوانوں کے لیے سب سے بڑا خطرہ ڈرگس ہے۔ بی جے پی اور اکالی دل نے کہا کہ راہل گاندھی بکواس کر رہا ہے۔‘‘ انھوں نے عآپ پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’عام آدمی پارٹی جھوٹ بولتی ہے۔ وہ کہتی ہے کہ ہم نے محلہ کلینک کھولا۔ دہلی میں محلہ کلینک کھولنے کا کام شیلا دیکشت نے کیا تھا۔ دوسرا جھوٹ جب کورونا آیا، آکسیجن کی کمی ہوئی تو یہ محلہ کلینک غائب ہو گئے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔