اب پی ایم اور ان کے وزیر کہیں گے، ہندوستان میں بھکمری نہیں بڑھ رہی: راہل گاندھی کا طنز
راہل گاندھی نے کہا کہ بھوک اور غذائی قلت میں ہندوستان 121 ممالک میں 107 ویں نمبر پر ہے! اب وزیر اعظم اور ان کے وزراء کہیں گے کہ ہندوستان میں بھکمری نہیں بڑھ رہی ہے۔
عالمی بھکمری کے معاملے میں 121 ممالک کی فہرست میں ہندوستان کے 107ویں نمبر پر پہنچنے سے متعلق رپورٹ پر راہل گاندھی نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا، "بھارت بھوک اور غذائیت کی کمی میں 121 ممالک میں 107 ویں نمبر پر ہے! اب وزیر اعظم اور ان کے وزراء کہیں گے کہ ہندوستان میں بھکمری نہیں بڑھ رہی ہے، بلکہ دوسرے ممالک کے لوگ بھوک محسوس نہیں کر رہے ہیں۔ کانگریس کے سابق صدر نے مزید کہا کہ بی جے پی- آر ایس ایس کب تک حقیقت سے عوام کو گمراہ کرکے ہندوستان کو کمزور کرنے کا کام کرے گی۔
اس بیان کے ذریعے جہاں راہل گاندھی نے بھوک کے عالمی انڈیکس پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ دوسری جانب انہوں نے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے بیان پر بھی طنز کیا ہے۔ دراصل وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن امریکہ کے دورے پر ہیں۔ اس دوران جب امریکہ میں میڈیا نے ان سے پوچھا کہ ڈالر کے مقابلے روپیہ اتنا گر کیوں رہا ہے؟ تو اس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی نہیں ہو رہی، بلکہ ہمیں اسے اس طرح دیکھنا چاہیے کہ ڈالر مضبوط ہو رہا ہے۔ سیتا رمن کے اس بیان پر راہل گاندھی نے طنز کیا، اور کہا کہ اب مودی کے وزیر نے جس طرح روپے کی حالت زار پر جواب دیا ہے، ٹھیک اسی طرح اب وزیر اعظم اور ان کے وزراء کہیں گے کہ ہندوستان میں بھکمری نہیں بڑھ رہی ہے، بلکہ دوسرے ممالک کے لوگ بھوک محسوس نہیں کر رہے ہیں۔
گلوبل ہنگر انڈیکس کیا کہتا ہے؟
گلوبل ہنگر انڈیکس میں پاکستان، نیپال، سری لنکا سے بھی ہندوستان پیچھے ہے۔ ہندوستان 121 ممالک کی فہرست میں 107 ویں نمبر پر آگیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان کا جی ایچ آئی اسکور بھی گر گیا ہے - 2000 میں 38.8 تھا جو 2014 اور 2022 کے درمیان 28.2 - 29.1 کے بیچ پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں : ملائم سنگھ یادو کو تاریخ نہیں بھلا پائے گی...ظفر آغا
گلوبل ہنگر انڈیکس کی ویب سائٹ، جو بھوک اور غذائیت کی کمی کا پتہ لگاتی ہے، نے رپورٹ کیا کہ چین، ترکی اور کویت سمیت 17 ممالک جی ایچ آئی کے 5 سے کم اسکور کے ساتھ سرفہرست ہیں۔ یہ رپورٹ کنسرن ورلڈ وائیڈ آف آئرلینڈ اور جرمنی کی ویلٹ ہنگر ہلف نے جاری کی ہے۔ یہ رپورٹ ہفتہ کو جاری کی گئی۔ پچھلے سال ہندوستان 116 ممالک میں 101 ویں نمبر پر تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔