راہل کا مودی پر حملہ: زرعی قوانین، بے روزگاری، چین، ہاتھرس جاتے ہوئے ہوئی ہاتھاپائی پر دیا جواب
راہل گاندھی نے کہا کہ ہماری یاترا مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے تین سیاہ قوانین کے خلاف ہے۔ یہ موجودہ نظام کو ختم کرنے کا طریقہ ہے، پہلے نوٹ بندی، پھر جی ایس ٹی اور اب یہ قانون لائے گئے ہیں۔
پٹیالہ: نئے زرعی قوانین کے خلاف کانگریس کا احتجاج جاری ہے، راہل گاندھی مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے زرعی قوانین کے خلاف ’کھیتی بچاؤ یاترا‘ پر ہیں اور ٹریکٹر ریلی نکال رہے ہیں۔ راہل گاندھی اس کے بعد ہریانہ میں یاترا نکالیں گے۔ پٹیالہ میں آج میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راہل گاندھی نے مودی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہماری یاترا مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے تین سیاہ قوانین کے خلاف ہے۔ یہ موجودہ نظام کو ختم کرنے کا طریقہ ہے، پہلے نوٹ بندی، پھر جی ایس ٹی اور اب یہ قانون لائے گئے ہیں۔ راہل نے کہا کہ ہم پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
راہل گاندھی نے کہا، ’’یہ قوانین جو وزیر اعظم نے بنائے ہیں، یہ کاشتکاری اور خوراک کی حفاظت کے موجودہ ڈھانچے کو تباہ کرنے کا طریقہ ہے۔ یہ کسانوں پر حملہ ہے اور ہم اس حملے کو روکیں گے، ان قوانین کے خلاف لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان قوانین سے فائدہ ہوتا تو پھر پارلیمنٹ میں ان پر بحث کیوں نہیں کرائی گئی، اگر کوئی فائدہ ہے تو پھر کورونا مہاماری کے وقت جلد بازی میں کیوں منظور کرایا گیا۔ اگر منڈیاں بند کر دی گئیں تو ان میں کام کرنے والوں کا کیا ہوگا؟
ہاتھرس جانے کے دوران ان کے ساتھ ہوئی ہاتھاپائی پر راہل گاندھی نے کہا، "پورے ملک کو دھکے دیئے جا رہے ہیں، مارا جا رہا ہے، پیٹا جا رہا ہے۔ اگر مجھے تھوڑا سا دھکا لگا تو کیا بڑی بات ہے۔ ایسی حکومت ہے اگر ہم کھڑے ہوں گے تو دھکا لگے گا، لاٹھی پڑے گی...ٹھیک ہے کھا لیں گے دھکا، کیا بڑی بات ہے۔’’ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کا بیٹا یا بیٹی مارا جاتا ہے تو اس کے والدین کو بند کر دیا جائے، ڈرایا جائے کہ سب چلے جائیں گے، ہم بچیں گے! اسی وجہ سے میں ہاتھرس گیا، کنبہ کے ساتھ کھڑا ہونا ضروری تھا۔
راہل گاندھی نے روزگار کے معاملے پر بھی مودی حکومت کا محاصرہ کیا اور کہا، "یہ ملک اپنے نوجوانوں کو روزگار مہیا نہیں کرا سکے گا، نریندر مودی نے اس ڈھانچے کو توڑا ہے، اب وہ کاشتکاری کے ڈھانچے کو توڑنے جا رہے ہیں، اگر کاشتکاری کا ڈھانچہ ٹوٹ جاتا ہے تو ایک طرف روزگار نہیں ہوگا اور دوسری طرف کھانا بھی نہیں ملے گا۔"
راہل نے کہا ’’میرے الفاظ پر نہیں، اقدامات پر اعتماد کرو، مجھے پنجاب نے بہت کچھ دیا ہے۔ جب میری دادی انتخات ہار گئیں، تو گھر میں کوئی نہیں تھا، صرف سکھ ہی تھے۔ میری دادی کو ہمیشہ سکھوں نے بچایا، میں ہمیشہ پنجاب کا مقروض رہوں گا۔ اگر کچھ غلط ہو رہا ہے تو میں آواز ضرور اٹھاؤں گا۔ میں کمزوروں کے ساتھ کھڑا ہوں، شاید اس لئے میرا سیاسی کیریئر سست ہے لیکن میں ایسا ہی ہوں۔‘‘
راہل گاندھی نے پٹیالہ میں مودی حکومت کو اور بھی محاذوں پر گھیرا۔ چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ پر راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ کسی نے ہندوستان کی سرزمین نہیں لی، لیکن 1200 مربع کلومیٹر زمین چین نے لے لی۔ راہل نے کہا کہ چین جانتا ہے کہ مودی صرف اپنی شبیہ کی حفاظت کرتے ہیں اور شبیہ بچانے کے عوض انہیں زمین ملے گی! راہل نے کہا کہ یہ لوگ ’بھارت ماتا‘ کی بات کرتے ہیں لیکن بھارت ماتا کی زمین چین کو دے دی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی صحافیوں اور چین دونوں سے ڈرتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 06 Oct 2020, 2:57 PM