ایمرجنسی پر اوم برلا کی مذمتی تجویز پر راہل گاندھی کی اظہار ناراضگی، کہا-’ایسی سیاسی تجویز نہیں لانی چاہئے تھی‘

لوک سبھا اسپیکر سے ملاقات کے دوران راہل گاندھی نے ان کی ایمرجنسی کی مذمتی تجویز پرناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر کو ایسی سیاسی تجویز نہیں لانی چاہئے تھی اور اس سے گریز کرنا چاہئے تھا۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے ذریعے ایمرجنسی کی مذمتی تجویز لائے جانے پر اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔ اس ناراضگی کا اظہار انہوں نے لوک سبھا اسپکر سے ملاقات کے دوران کیا ہے۔ لوک سبھا کے نو منتخب اسپیکر اوم برلا نے بدھ (26 جون) کو پارلیمنٹ میں ایمرجنسی کی مذمت کی تجویز پیش کی تھی۔ اس میں انہوں نے ایمرجنسی کی مذمت کی اور اسے ملکی تاریخ کا سیاہ باب قرار دیا تھا۔

لوک سبھا اسپیکر سے ملاقات کے دوران اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے ان کے ذریعے پارلیمنٹ میں لائی گئی ایمرجنسی کی مذمتی تجویز پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ اسپیکر کو ایسی سیاسی تجویز نہیں لانی چاہئے تھی اور اس سے گریز کرنا چاہئے تھا۔ راہل گاندھی نے انڈیا الائنس کے رہنماؤں کے ساتھ آج اسپیکر اوم برلا سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ یہ ایک خیرسگالی ملاقات تھی جو گزشتہ کل ہی ہونے والی تھی، مگر اسپیکر کے ذریعے ایمرجنسی والی تجویز کی وجہ سے اپوزیشن ناراض تھا۔ آج کے ملاقات کے دوران راہل گاندھی نے کل کی ایمرجنسی کی تجویز پر اعتراض کیا۔


واضح رہے کہ اسپیکر کے ذریعے ایمرجنسی کی مذمت کی تجویز پر کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے بھی کل (26 جون) کو اعتراض کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ ہم سب کے لیے حیران کن ہے کہ اسپیکر نے اسے موضوع بحث بنایا۔ حکومت نے جان بوجھ کر آج کے دن کا انتخاب کیا۔ آج ایوان میں اچھا ماحول تھا، اسپیکر کا انتخابات ہو رہا تھا مگر بی جے پی اور مرکزی حکومت اس ماحول کو خراب کرنا چاہ رہی تھیں۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری کے علاوہ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بھی ایمرجنسی کی مذمت کی تجویز پر بی جے پی کو نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ بی جے پی نے آج جو کچھ بھی کیا ہے وہ صرف دکھاوا ہے۔ اس (ایمرجنسی) وقت صرف وہ ہی جیل نہیں گئے تھے بلکہ ایس پی اور دیگر لیڈروں نے بھی اس وقت کو دیکھا۔ ہم کب تک ماضی کی طرف دیکھتے رہیں گے؟ انہوں نے سوال کیا تھا کہ کیا بی جے پی جمہوریت کے محافظ مجاہدین کو دئے جانے والے الاؤنس میں اضافہ کرے گی؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔