اراکین پارلیمنٹ کی معطلی سے ناراض راہل گاندھی نے کیا مودی حکومت پر حملہ
راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی آواز دبانے کا سلسلہ جاری ہے، شروع میں انھیں خاموش کیا گیا، بعد میں سیاہ زرعی قوانین کو لے کر کسانوں کی فکر کی طرف سے منھ پھیر کر اراکین پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا۔
کسان بل کو لے کر راجیہ سبھا میں ہوئے ہنگامہ کے بعد 8 اراکین پارلیمنٹ کو معطل کرنے کو لے کر اپوزیشن پارٹیاں حکومت پر حملہ آور ہیں۔ اسی تعلق سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی مرکزی حکومت کی سخت تنقید کی ہے۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹ کر مودی حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ "جمہوری ہندوستان کی آواز دبانے کا سلسلہ جاری ہے۔ شروعات میں انھیں خاموش کیا گیا، اور بعد میں سیاہ زرعی قوانین کو لے کر کسانوں کی فکروں کی طرف سے منھ پھیر کر پارلیمنٹ میں اراکین پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا۔ اس حکومت کے کبھی ختم نہیں ہونے والے گھمنڈ کی وجہ سے پورے ملک کے لیے معاشی بحران آ گیا ہے۔"
قابل ذکر ہے کہ راجیہ سبھا میں اتوار کے روز زبردست ہنگامہ ہونے کے ایک دن بعد راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم ونکیا نائیڈو نے پیر کے روز کئی اراکین پارلیمنٹ کو معطل کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔ یہ وہ اراکین پارلیمنٹ ہیں جن پر ایوان میں ہنگامہ کرنے اور ایوان کی کارروائی میں رخنہ پیدا کرنے کا الزام ہے۔ اس تجویز کو پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر وی مرلی دھرن نے آگے بڑھایا اور ایوان نے ترنمول کانگریس لیڈر ڈیرک او برائن اور ڈولا سین، کانگریس کے راجیو ساتو، ریپن بورا، ناصر حسین، عآپ کے سنجے سنگھ اور کے کے راگیش اور سی پی آئی کے ای کریم کو معطل کر دیا۔ دوسری طرف اپوزیشن کے زبردست ہنگامہ کے سبب راجیہ سبھا کی کارروائی کو منگل کی صبح 9 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔