’بدلاپور معاملے میں سوال پوچھا جائے گا، کیونکہ...‘، کانگریس نے این سی آر بی ڈاٹا پیش کر بی جے پی کو کٹہرے میں کھڑا کیا
سپریا شرینیت نے بدلاپور معاملے میں کہا کہ یہ معاملہ 2 نابالغ بچیوں سے جنسی استحصال کا ہے، اس معاملے میں ذمہ داروں کو بچانے کی کوشش کی جا رہی تھی کیونکہ اسکول بورڈ کے لیے بی جے پی سے جڑے تھے۔
مہاراشٹر میں کانگریس اور ایم وی اے اتحاد میں شامل دیگر پارٹیوں نے 24 اگست کو ’مہاراشٹر بند‘ کا فیصلہ ضرور واپس لے لیا ہے، لیکن کانگریس بدلاپور واقعہ پر خاموشی اختیار کرتی ہوئی دکھائی نہیں دے رہی۔ کانگریس لگاتار ریاستی حکومت اور بی جے پی کو کٹہرے میں کھڑا کر رہی ہے اور این سی آر بی ڈاٹا پیش کر عصمت دری کے بڑھتے واقعات پر فکر ظاہر کر رہی ہے۔ کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے آج بدلاپور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کچھ ایسی باتیں میڈیا کے سامنے رکھیں جو حیران کرنے والی ہیں۔
دراصل پریس کانفرنس کے دوران سپریا شرینیت نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’بدلاپور معاملے میں سوال پوچھا جائے گا، کیونکہ... یہ معاملہ 2 نابالغ بچیوں سے جنسی استحصال کا ہے، جس اسکول میں یہ شرمناک واقعہ پیش آیا وہاں سی سی ٹی وی کیمرہ نہیں تھا، اس معاملے میں ذمہ داروں کو بچانے کی کوشش کی جا رہی تھی کیونکہ اسکول بورڈ کے لوگ بی جے پی سے جڑے ہوئے تھے۔‘‘ اس موقع پر انھوں نے این سی آر بی ڈاٹا پیش کرتے ہوئے بتایا کہ مہاراشٹر میں ہر سال 21 ہزار بچوں کا جنسی استحصال ہو رہا ہے۔ بچوں کے خلاف جنسی استحصال میں مہاراشٹر نمبر 1 ہے۔
سپریا شرینیت نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ 15 اگست کو ٹھانے علاقہ میں تھے، لیکن متاثرہ بچیوں سے ملاقات تک نہیں کی۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ متاثرہ بچیاں خوفزدہ تھیں، انھوں نے اسکول جانے سے منع کر دیا، لیکن وزیر اعلیٰ نے نہ تو متاثرہ بچیوں سے ملاقات کی اور نہ ہی ان کے والدین، دادا-دادی سے ملے۔ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’اس معاملے میں بامبے ہائی کورٹ کہتا ہے- 13 اگست کو 2 نابالغ بچیوں کے ساتھ اسکول میں جنسی استحصال ہوتا ہے، 16 اگست کو بچیوں کے والدین کو 11 گھنٹے تھانے میں بٹھانے کے بعد بمشکل ایف آئی آر درج کی جاتی ہے، 16 اگست کو ایف آئی آر کے بعد کسی طرح سے گرفتاری ہوتی ہے، لیکن بیان 22 اگست کو لیا جاتا ہے۔ ایسے مین عدالت نے ایک سوال پوچھا، جو ملک کی ہر بیٹی پوچھ رہی ہے، کہ– یہ سب چل کیا رہا ہے؟‘‘
بدلاپور جنسی استحصال معاملے میں کانگریس کی سینئر لیڈر راگنی نایک نے بھی پریس کانفرنس کیا جو کہ ناگپور میں منعقد ہوا۔ انھوں نے بھی این سی آر بی کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے حکومت اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان میں روزانہ 86 عصمت دری کے واقعات ہوتے ہیں۔ نابالغ بیٹیوں کے ساتھ جرم، عصمت دری اور جنسی استحصال کے واقعات میں 2019 سے 2023 کے درمیان 96 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ 2021 میں ایک اعداد و شمار سامنے آیا تھا جس میں تنہا مہاراشٹر میں ہر دن 21 عصمت دری کا تذکرہ تھا۔ مہاراشٹر میں خواتین ایسے مشکل ماحول میں زندگی گزارنے کو مجبور ہیں۔ وہ نہ گھر کے اندر محفوظ ہیں، اور نہ گھر کے باہر محفوظ ہیں۔
واضح رہے کہ ایم وی اے نے بدلاپور جنسی استحصال معاملہ پر ریاستی حکومت کے خلاف 24 اگست کو ’مہاراشٹر بند‘ کا اعلان کیا تھا۔ اس معاملے میں بامبے ہائی کورٹ کا سخت بیان سامنے آیا اور بند کو نامناسب قرار دیا گیا۔ بامبے ہائی کورٹ کے تلخ تبصرہ کے بعد کانگریس کے ساتھ ساتھ این سی پی (ایس پی) اور شیوسینا (یو بی ٹی) نے بھی ’مہاراشٹر بند‘ کا فیصلہ واپس لینے کا اعلان کر دیا، لیکن سبھی بیک آواز بدلاپور معاملہ میں قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ شیوسینا (یو بی ٹی) نے تو 24 اگست کو 2 گھنٹے کے لیے احتجاجی مظاہرہ کا اعلان بھی کر دیا ہے، جس میں پارٹی چیف ادھو ٹھاکرے بذات خود کالی پٹی باندھ کر مظاہرہ پر بیٹھیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔