’کانگریس پیچھے ہٹنے والی نہیں‘، موڈانی مہاگھوٹالہ کے خلاف کانگریس نے ملک بھر میں 17 مقامات پر کی پریس کانفرنس
جئے رام رمیش نے کہا کہ موڈانی مہاگھوٹالہ پر پردہ ڈالنے کے لیے نان بایولوجیکل وزیر اعظم لگاتار جانچ سے بھاگ رہے ہیں، لیکن کانگریس اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹنے والی نہیں ہے۔
کانگریس مودی حکومت سے لگاتار مبینہ ’اڈانی مہاگھوٹالہ‘ کو لے کر جے پی سی جانچ کا مطالبہ کر رہی ہے۔ کانگریس کے سرکردہ لیڈران کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اڈانی معاملہ کی جانچ جے پی سی سے نہیں کرا رہے کیونکہ انھوں نے خود اس گھوٹالہ کے لیے راستہ ہموار کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس اس پورے معاملے کو ’موڈانی مہاگھوٹالہ‘ کہہ رہی ہے اور لگاتار مظاہروں و پریس کانفرنس کے ذریعہ اپنی بات ملک کے سامنے رکھ رہی ہے۔ آج بھی کانگریس نے ملک بھر میں 17 مقامات پر پریس کانفرنس کی جس میں خاص طور سے ’موڈانی مہاگھوٹالہ‘ کی جے پی سی جانچ کا مطالبہ کیا گیا۔
کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کانگریس کے ذریعہ کی گئی پریس کانفرنس کی جانکاری دی ہے، اور ساتھ ہی عزم ظاہر کیا ہے کہ پارٹی اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹنے والی۔ انھوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’آج کانگریس کے ذریعہ ملک بھر میں 17 مقامات پر موڈانی مہاگھوٹالے کی جے پی سی جانچ کے مطالبہ کو لے کر پریس کانفرنس منعقد کیا گیا۔ اس مہاگھوٹالے پر پردہ ڈالنے کے لیے نان بایولوجیکل (غیر حیاتیاتی) وزیر اعظم لگاتار جانچ سے بھاگ رہے ہیں، لیکن کانگریس اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹنے والی۔‘‘
بہرحال، کانگریس نے آج لکھنؤ، حیدر آباد، ناگپور، وشاکھاپٹنم، ممبئی، دہلی، وجئے واڑہ، چنڈی گڑھ (ہریانہ)، احمد آباد، چنئی، جموں و کشمیر، دہرادون، امرتسر، سورت، چنڈی گڑھ (پنجاب)، شملہ اور کولکاتا میں پریس کانفرنس کی۔ مذکورہ بالا مقامات پر بالترتیب سچن پائلٹ، سلمان خورشید، بھوپیش بگھیل، گردیپ سپل، ڈاکٹر سید نصیر حسین، سپریا شرینیت، مدھو یشکی گوڑ، ڈاکٹر امی یاگنک، الکا لامبا، سندیپ دیکشت، پرنو جھا، سریندر راجپوت، چرن سنگھ سپرا، ابھے دوبے، آلوک شرما، اتل لونڈھے اور اجئے اپادھیائے نے میڈیا سے خطاب کیا۔ ان سبھی نے ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ کا حوالہ پیش کرتے ہوئے اڈانی گروپ سے متعلق سبھی معاملوں کی جے پی سی جانچ کا مطالبہ کیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ کانگریس کے سرکردہ لیڈران نے اپنی یہ پریس کانفرنس صرف آج ہی نہیں کی ہے، بلکہ 22 اگست کو بھی کئی مقامات پر یہ پریس کانفرنس ہوئی تھی جس میں اڈانی گروپ پر عائد الزامات کی جانچ کرانے کے ساتھ ساتھ سیبی چیئرپرسن مادھبی پوری بُچ کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ زور و شور سے کیا گیا۔ دراصل ہنڈن برگ کی تازہ رپورٹ میں سیبی چیف اور اڈانی گروپ کے درمیان رشتوں کو ظاہر کیا گیا ہے۔ اسی لیے کانگریس کے سرکردہ لیڈران نے اڈانی معاملے میں سیبی کی جانچ کو غیر جانبدار ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ کانگریس کے سرکردہ لیڈران و کارکنان نے 22 اگست کو ملک گیر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا، اور آج جئے رام رمیش نے اپنے پوسٹ میں ظاہر کر دیا ہے کہ اس معاملے پر کانگریس خاموش رہنے والی نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔