پنجاب: امرت پال کی تلاش میں پولیس کے ہاتھ اب بھی خالی، انٹرنیٹ پر عائد پابندی میں توسیع، حراست میں کئی حامی
پنجاب حکومت نے انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس سروسز پر پابندی 21 مارچ کی دوپہر 12 بجے تک بڑھا دی ہے۔ اس دوران بینکنگ سروس اور موبائل ریچارج جیسی خدمات جاری رہیں گی۔
وارث پنجاب دے تنظیم کے سربراہ اور خالصتان کے حامی امرت پال کے خلاف پنجاب پولیس کے آپریشن کے درمیان ریاست میں انٹرنیٹ سروس پر عائد پابندی کو مزید 24 گھنٹے کے لیے بڑھا دیا گیا ہے۔ حکومت کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق اب ریاست میں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات 21 مارچ کی دوپہر 12 بجے تک معطل رہیں گی۔ اس دوران بینکنگ سروس اور موبائل ریچارج جیسی خدمات جاری رہیں گی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ موبائل میں ڈونگل سروس پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ انٹرنیٹ پر عائد پابندیوں کے درمیان براڈ بینڈ سروس جاری رہے گی، تاکہ بینکنگ خدمات، اسپتال کا کام اور دیگر ضروری خدمات متاثر نہ ہوں۔
آپ کو بتا دیں، پنجاب پولیس امرت پال سنگھ کی تقریباً 45 گھنٹوں سے تلاش کر رہی ہے۔ وہ ابھی تک پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔ ادھر امرت پال کے چچا ہرجیت سنگھ اور ڈرائیور ہرپریت سنگھ نے پولیس کے سامنے خودسپردگی کر دی ہے۔ جالندھر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (دیہی) سورندیپ سنگھ نے بتایا کہ امرت پال کے چچا ہرجیت سنگھ اور ڈرائیور ہرپریت سنگھ نے اتوار کی رات دیر گئے جالندھر کے مہت پور علاقے میں خودسپردگی کر دی ہے۔
پنجاب پولیس نے اب تک امرت پال کے 112 حامیوں کو گرفتار کیا ہے۔ اتوار کو پولس نے 'فلیگ مارچ' کیا اور امرت پال کی تلاش میں ریاست بھر میں تلاشی مہم شروع کی۔ پنجاب پولیس اب تک 150 سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار اور حراست میں لے چکی ہے۔ پولیس نے 7 غیر قانونی اسلحہ، 300 سے زائد گولیاں، 3 گاڑیاں برآمد کیں ہٰن۔ اس کے ساتھ کچھ لوگوں کے موبائل فون بھی ضبط کیے گئے ہیں۔ پورے پنجاب میں ہائی الرٹ جاری ہے۔
وارث پنجاب دے تنظیم کا دعویٰ ہے کہ وہ پنجاب کے حقوق کے تحفظ کے لیے لڑتی ہے۔ امرت پال کی تنظیم 'وارث پنجاب دے' بنیاد پرستوں کی ایک تنظیم ہے جس کی بنیاد دیپ سدھو نے رکھی تھی۔ سدھو کی گزشتہ سال فروری میں ایک سڑک حادثے میں موت ہو گئی تھی۔ اس تنظیم کے ذریعے دیپ سدھو نے پنجاب کے حقوق کی لڑائی کو آگے بڑھانے کا مقصد بتایا تھا۔ اور یہ بھی کہا کہ 'وارث پنجاب دے' تنظیم کسی سیاسی ایجنڈے پر نہیں چلے گی۔ لیکن اس کا سیاست سے تعلق اور خالصتان کا مطالبہ کرنے والے لوگ اس تنظیم سے جڑے رہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔