پنجاب میں تین دن سے کم وقت کے لئے قیام کرنے والے افراد قرنطینہ سے مستثنیٰ
پنجاب میں داخل ہونے والے مسافروں کو اضافی ایس او پی رضاکارانہ طور پر جمع کروانے کی ضرورت ہے کہ وہ کسی بھی کنٹینمنٹ زون سے نہیں آ رہے ہیں اور ریاست میں آمد کے وقت سے 72 گھنٹے سے زیادہ نہیں رکیں گے۔
چنڈی گڑھ: پنجاب حکومت نے ریاست میں 72 گھنٹوں سے کم دورانیہ کے لئے قیام کرنے والے تمام افراد کو لازمی طور پر ہوم کوارنٹائن کی لازمیت سے مستثنیٰ قرار دے دیا ہے۔ ایسے تمام افراد جو پنجاب میں 3 دن سے کم وقت کا دورہ کرنے جا رہے ہیں، انہیں اب صرف سرحد پر جانچ چوکی پر ایک ’فارمل انڈرٹیکنگ‘ سونپنے کی ضرورت ہے۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے منگل کے روز اس چھوٹ کا اعلان کرنے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ امتحان کے لئے ریاست میں آنے والے طلبا اور کاروباری سلسلہ میں آنے والے ایسے افراد کو مستثنیٰ رکھا گیا جو ریاست میں مختصر وقت کے لئے قیام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے مسافروں کو 14 دنون کے لئے گھر پر قرنطینہ کیے جانے کے فیصلہ سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ اگر چہ چھوٹ حاصل کرنے والے مسافروں کی تفصیلات والے سیکشن میں اپنی معلومات درج کرنے کے علاوہ ان افراد کو یہ یقینی بنانا ہے کہ پنجاب میں قیام کے دوران کووڈ-19 ایپلی کیشن فعال رہے گی۔
ایسے مسافروں کو اضافی ایس او پی رضاکارانہ طور پر جمع کروانے کی ضرورت ہے کہ وہ کسی بھی کنٹینمنٹ زون سے نہیں آ رہے ہیں اور ریاست میں آمد کے وقت سے 72 گھنٹے سے زیادہ نہیں رکیں گے۔ اس مدت کے دوران وہ اپنی صحت کی نگرانی اور آس پاس کے لوگوں سے فاصلہ برقرار رکھنے اور کووڈ- 19 کے مطابق کسی علامت کی تکلیف میں مبتلا ہونے کی صورت میں 104 پر فوری طور پر مانیٹرنگ ٹیم کے ساتھ بات چیت کرنے کے پابند ہوں گے، یعنی کال کرنا جروری ہے۔
وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے کہا کہ ریاست کے تمام لوگوں کو ماسک پہننے اور سوشل ڈسٹنسنگ کو برقرار رکھنے جیسے قوانین پر سختی سے عمل کرنا ہے اور جو ایسا نہیں کرتے انہیں ایپیڈیمک امراض ایکٹ -1897 کی دفعات کے مطابق آئی پی سی کی دفعہ 188 کے تحت سزا دی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔