پنجاب: عدالت نے پنچایت انتخابات کے خلاف درخواست کی مسترد، انتخابی عمل پر پابندی بھی ختم
پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ نے پیر کو پنچایت انتخابات سے متعلق تمام درخواستوں کو مسترد کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی 250 سے زائد پنچایتوں میں انتخابی عمل پر پابندی بھی ہٹا دی گئی
چنڈی گڑھ: پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ نے پیر کو پنچایت انتخابات سے متعلق تمام درخواستوں کو مسترد کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی 250 سے زائد پنچایتوں میں انتخابی عمل پر پابندی بھی ہٹا دی گئی۔ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف احتجاجاً سپریم کورٹ جانے کی بات ہو رہی ہے۔
پنجاب حکومت کی درخواست پر عدالت نے آٹھ مختلف موضوعات پر بیک وقت تمام درخواستوں کی سماعت شروع کر دی۔ اس میں وارڈ پر پابندی، کاغذات نامزدگی مسترد، ویڈیو گرافی اور دیگر معاملات شامل تھے۔ عدالت نے ویڈیو گرافی کی درخواست کے علاوہ تمام درخواستیں مسترد کر دیں۔
اس سماعت کو لے کر شرومنی اکالی دل کے ترجمان اور ایڈوکیٹ ارشدیپ سنگھ کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’پنجاب پنچایتی انتخابات میں کس طرح کی دھاندلی ہو رہی ہے یہ ہم سب کے سامنے ہے۔ یہ بات اب کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ پہلے تو ان لوگوں نے کاغذات نامزدگی داخل نہیں ہونے دیے اور جنہوں نے فائل کرنے کی کوشش کی انہیں دھکے دے کر باہر نکال دیا گیا۔ اس سلسلے میں عدالت میں ہزاروں درخواستیں دائر کی گئیں۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومتی مشینری نے عام آدمی پارٹی کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ اسی وجہ سے اس قسم کی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔"
انہوں نے مزید کہا، “آج اس کیس کی دوبارہ سماعت ہوئی۔ موجودہ صورتحال سے صاف ظاہر ہے کہ پنچایت انتخابات میں عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو بلا مقابلہ جتانے کا کام کیا جا رہا ہے اور یہ سب کچھ سرکاری مشینری کا غلط استعمال کر کے کیا جا رہا ہے، جسے کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا، "موجودہ صورتحال سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ کس طرح عام آدمی پارٹی کی قیادت میں پنجاب میں آمریت پھیلانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ "کچھ لوگ اپنے مفاد کے لیے سرکاری مشینری کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔