دہلی-این سی آرمیں فضائی آلودگی کے پیش نظرگریپ1-نافذ، ان چیزوں پر پابندی رہے گی

مرکز کے فضائی آلودگی کنٹرول بورڈ نے دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں گریپ1- کو لاگو کرنے کی ہدایت دی ہے۔ دہلی میں ہوا کا معیار مسلسل دوسرے دن 'خراب' زمرے میں ریکارڈ کیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

فضائی آلودگی کے پیش نظر دہلی-این سی آر میں جی آر اے پی  یعنی گریپ کے پہلے مرحلے کو لاگو کرنے کی ہدایات دی گئی ہے ۔ پہلے مرحلے میں کوڑا کرکٹ کو کھلے عام جلانے پر پابندی، ڈیزل جنریٹروں کے استعمال کو محدود کرنا اور کھانے پینے کی جگہوں پر کوئلے یا لکڑی کے استعمال پر پابندی شامل ہے۔

مرکز کے فضائی آلودگی کنٹرول بورڈ نے اسے دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں لاگو کرنے کی ہدایت دی ہے۔ دہلی میں ہوا کا معیار مسلسل دوسرے دن 'خراب' زمرے میں درج کیا گیا ہے۔ اس کے پیش نظر گریپ1- کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔


پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق دہلی والوں کو لگاتار دو دن تک خراب ہوا کے معیار کا سامنا کرنا پڑا اور پیر  یعنی14 اکتوبر کو آلودگی کی سطح 234 تک پہنچ گئی۔ یہ معلومات محکمہ آلودگی کے اعداد و شمار سے حاصل کی گئی ہے۔ سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق، دسہرہ کے بعد، اتوار کو دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 224 تک پہنچ گیا، جو 'خراب' زمرے میں آتا ہے۔

محکمہ نے کہا کہ آخری بار ہوا کا معیار 19 دن پہلے  یعنی 25 ستمبر کو خراب زمرے میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔ دریں اثنا، سیٹلائٹ امیجز کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران کھیت میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور پرالی جلانے کے واقعات کی تعداد 100 سے زائد ہو گئی ہے۔ پنجاب میں 10 اکتوبر سے 13 اکتوبر کے درمیان کھیتوں میں پرالی جلانے کے 100 سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے۔


گریپ1- کیا ہے؟

گریپ کا مطلب ہے درجہ بند رسپانس ایکشن پلان۔ گریپکا مرحلہ I عام طور پر لاگو ہوتا ہے جب  200 ائیر کوالیٹی انڈیکس یعنی اے کیو آئی سے تجاوز کر جاتا ہے۔ اسے سردی کے موسم میں انسداد آلودگی کے ایک خاص اقدام کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اس میں تعمیراتی مقامات پر دھول کم کرنے، کچرے کے انتظام، سڑکوں کی باقاعدہ صفائی کے ذریعے آلودگی کو کنٹرول کرنے پر توجہ دی گئی ہے۔ اس میں آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کی سختی سے جانچ پڑتال، ٹریفک کا بہتر انتظام، صنعتوں، پاور پلانٹس اور اینٹوں کے بھٹوں سے پیدا ہونے والی آلودگی کو کنٹرول کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

گریپ1- کے تحت کونسی پابندیاں ہیں؟

500 مربع میٹر یا اس سے زیادہ سائز کے نجی تعمیرات اور مسماری کے منصوبوں پر پابندی،دہلی کے 300 کلومیٹر کے دائرے میں آلودگی پھیلانے والے صنعتی یونٹوں اور تھرمل پاور پلانٹس کے خلاف کارروائی،پٹاخوں کے پروڈکشن ، ذخیرہ اندوزی اور فروخت پر پابندی،پرانی پیٹرول اور ڈیزل گاڑیوں کی سخت نگرانی،سڑکوں پر دھول سے روکنے کے لیے پانی کا چھڑکاؤ،کھلے میں کچرا جلانے پر پابندی،پرہجوم مقامات پر ٹریفک پولیس تعینات، ی یو سی قوانین کی سختی سے پابندی اور کم سے کم بجلی کی کٹوتی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔