پلٹزر ایوارڈ یافتہ کشمیری فوٹو جرنلسٹ کو نیویارک جانے سے روک دیا گیا

ثنا ارشاد مٹو جو رائٹرز کے لئے  فوٹو جرنلسٹ کے طور پر کام کرتی ہیں انہوں نے کووڈ کی کوریج کے لئے  پلٹزر پرائز جیتا تھا اور وہ اسے لینے امریکہ جا رہی تھیں۔

ثنا ارشاد مٹو / تصویر بشکریہ انسٹاگرام
ثنا ارشاد مٹو / تصویر بشکریہ انسٹاگرام
user

قومی آواز بیورو

کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو کو ہندوستانی امیگریشن حکام نے منگل کے روز نیویارک جانے سے روک دیا۔ واضح رہے ثنا کو امریکہ میں فوٹو گرافی پر پلٹزر پرائز ملنے والا تھا۔ مٹو نے ٹوئٹ کیا، "میں نیویارک میں پلٹزر ایوارڈ (@Pulitzerprizes) حاصل کرنے جا رہی تھی لیکن مجھے دہلی کے ہوائی اڈے پر امیگریشن پر روک دیا گیا، ایک درست امریکی ویزا اور ٹکٹ رکھنے کے باوجود مجھے بین الاقوامی سفر کرنے سے روک دیا گیا۔"

اخبار میں شائع خبر کے مطابق ثنا نے مزید کہا کہ "یہ دوسری بار ہے جب مجھے بغیر کسی وجہ کے روکا گیا ہے۔ چند ماہ قبل ہونے والے واقعے کے بعد کئی حکام تک پہنچنے کے باوجود مجھے کوئی جواب نہیں ملا۔ ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کرنا میری زندگی کا ایک اہم موقع تھا۔


2 جولائی کو، وہ سیرینڈپیٹی آرلس گرانٹ 2020 کے 10 ایوارڈ یافتگان میں سے ایک کے طور پر ایک کتاب کی رونمائی اور فوٹو گرافی کی نمائش کے لیے نئی دہلی سے پیرس کا سفر کرنے والی تھیں لیکن اس وقت بھی ان کو امیگریشن پر روک دیا گیا تھا اور اس کے بورڈنگ پاس پر مہر لگا دی تھی ’’بغیر کسی تعصب کے منسوخ کر دیا گیا۔ ‘‘

سری نگر کا رہائشی، 28 سالہ فوٹو جرنلسٹ بین الاقوامی وائر ایجنسی رائٹرز کے لیے کام کرتی ہے۔ اس نے 2022 کا پلٹزر انعام فیچر فوٹوگرافی میں تین دیگر رائٹرز فوٹوگرافروں کے ساتھ ہندوستان میں کووڈ وبائی امراض کی کوریج کے لیے جیتا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مٹو کو نو فلائی لسٹ میں رکھا گیا ہے جس میں ان لوگوں کے نام ہیں جنہیں بین الاقوامی سفر سے روک دیا گیا ہے۔ 

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔