بلقیس بانو معاملے کے مجرموں کے نوٹس اخبارات میں شائع کریں: سپریم کورٹ

جسٹس جوزف کی سربراہی والی بنچ نے ان مجرموں کو نئے نوٹس جاری کرنے کی ہدایت دی جو اس سے باہر رہ گئے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس

user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے 2002 میں بلقیس بانو کے اجتماعی عصمت دری اور اس کے کنبے کے افراد کے قتل کے 11 قصورواروں کو دی گئی چھوٹ کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے بعد گجراتی اور انگریزی سمیت مقامی اخبارات میں مجرموں کے نوٹس شائع کرنے کی منگل کو ہدایت دی۔

جسٹس کے ایم جوزف، جسٹس بی وی ناگرتنا اور جسٹس احسان الدین امان اللہ کی بنچ نے نوٹس جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے معاملے کی مزید سماعت 11 جولائی کو مقرر کر دی۔ جسٹس جوزف کی سربراہی میں بنچ نے ان مجرموں کو نئے نوٹس جاری کرنے کی ہدایت دی جو اس سے باہر رہ گئے تھے۔


عدالت عظمیٰ نے خصوصی طور پر ہدایت کی کہ اگلی سماعت کی تاریخ 11 جولائی سے قبل اخبارات میں (نوٹس) شائع کیے جائیں۔ بنچ نے کہا کہ اس عمل سے عدالت کا مزید وقت ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا۔ حکومت کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا تھا کہ 11 مجرموں میں سے کچھ کو نوٹس نہیں دیا جا سکتا کیونکہ وہ اپنے گھروں پر موجود نہیں تھے اور نہ ہی موبائل فون پر دستیاب ہوئے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ بنچ کی سربراہی کرنے والے جسٹس جوزف 16 جون کو ریٹائر ہو جائیں گے اور 20 مئی سے 2 جولائی تک گرمیوں کی تعطیلات کے پیش نظر 19 مئی ان کے کام کا آخری دن ہوگا۔ اس دل دہلا دینے والے کیس میں سزا یافتہ 11 لوگوں کو گجرات حکومت نے اپنی معافی پالیسی کے تحت 15 اگست 2022 کو رہا کیا تھا۔ ان تمام مجرموں نے جیل میں 15 سال مکمل کر لیے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔