خون میں الکحل کی درست طریقے سے پیمائش کرنے کے لیے عوامی رائے مانگی
نئے مسودہ قوانین سے سڑک پر الکحل سے متعلق واقعات کو روکنے میں مدد ملے گی جس سے سب کے لیے محفوظ سفر میں تعاون ملے گا ۔
مرکزی حکومت نےسڑک پر شراب سے متعلق واقعات کو روکنے کے لئے اور نفاذ کی ساکھ کو بہتر بنانے کے لیےخون میں الکحل کی مقدار کو درست طریقے سے ماپنے کے مقصد سے ایویڈینشل بریتھ اینالائزر کے لیے نئے مسودہ قوانین جاری کیے ہیں اور انہیں حتمی شکل دینے سے پہلے عوام کے تبصروں کو مدعو کیا ہے۔
حکومت نے ایک سرکاری بیان میں کہا کہ صارفین کے امور کے محکمہ کے لیگل میٹرولوجی ڈویژن نے لیگل میٹرولوجی (جنرل) رولز، 2011 کے تحت ثبوت بریتھ اینالائزرز کے لیے نئے مسودہ قوانین جاری کیے ہیں۔ اس پہل کا مقصد قانون کے ذریعہ استعمال کئے جانے والے بریتھ اینالائزرز کی درستگی اور بھروسے کو یقینی بنانا ہے۔ اس سے نافذ کرنے والے ادارے اور کام کی جگہ پر عوام کی حفاظت اور اعتماد میں اضافہ ہوگا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تصدیق شدہ اور معیاری ثبوت سانس کے تجزیہ کار سانس کے نمونوں سے خون میں الکحل کے مقدار کی درست پیمائش کریں گے، اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ نشہ میں مبتلا افراد کی تیزی اور مؤثر طریقے سے شناخت کی جا سکے۔ اس سے سڑک پر الکحل سے متعلق واقعات کو روکنے میں مدد ملتی ہے جس سے سب کے لیے محفوظ سفر میں تعاون ملتا ہے۔
نئے قواعد و ضوابط کے لیے ایویڈینشل بریتھ اینالائزر کو معیاری جانچ کے طریقہ کار پر عمل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جو مختلف آلات پر مستقل اور قابل اعتماد نتائج کو یقینی بناتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ معیار سازی نافذ کرنے والے کاموں کی منصفانہ اور درستگی پر عوام کے اعتماد کو فروغ دیتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔