پرینکا گاندھی کو اب آگرہ جانے سے روکا گیا، متاثرہ کنبہ سے ملاقات کرنے جا رہی تھیں

پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’ارون والمیکی کی موت پولیس حراست میں ہوئی۔ ان کا کنبہ انصاف مانگ رہا ہے۔ میں کنبہ سے ملنے جانا چاہتی ہوں۔ اتر پردیش حکومت کو ڈر کس بات کا ہے؟ مجھے کیوں روکا جا رہا ہے۔

پرینکا گاندھی
پرینکا گاندھی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کو آج یوگی حکومت نے آگرہ جانے سے روک دیا۔ وہ پولیس حراست میں فوت ہونے والے شخص سے ملاقات کرنے جا رہی تھیں۔ پرینکا گاندھی نے اس معاملہ پر کہا کہ پولیس حراست میں پیٹ پیٹ کر مار دینا کہاں کا انصاف ہے؟ پولیس کا یہ اقدام قابل مذمت ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے روکے جانے پر پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’ارون والمیکی کی موت پولیس حراست میں ہوئی۔ ان کا کنبہ انصاف مانگ رہا ہے۔ میں کنبہ سے ملنے جانا چاہتی ہوں۔ اتر پردیش حکومت کو ڈر کس بات کا ہے؟ مجھے کیوں روکا جا رہا ہے۔ آج بھگوان والمیکی کی جینتی ہے، پی ایم مودی نے مہاتما بدھ پر بڑی بڑی باتیں کیں لیکن ان کے پیغامات پر حملہ کر رہے ہیں۔’’


پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’جیسے ہی میں اپنے دفتر کے علاوہ کسی دوسری جگہ کا دورہ کرنے کی کوشش کرتی ہوں وہ (انتظامیہ) مجھے روکنے کی کوشش کرتی ہے۔ اس سے عوام کو بھی پریشانی ہوتی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’وہ کہتے ہیں کہ میں آگرہ نہیں جا سکتی۔ میں کہیں بھی جاؤں وہ مجھے روکتے ہیں۔ کیا میں ریستوران میں بیٹھی رہوں؟ کیوں کہ یہ ان کے لئے سیاسی طور پر فائدہ مند ہے؟ میں ان سے ملاقات کرنا چاہتی ہوں، اس میں پریشانی کیا ہے؟

قبل ازیں، پرینکا گاندھی نے اس معاملہ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’’پولیس کی حراست میں کسی کو مارنا کہاں کا انصاف ہے؟ آگرہ پولیس کی تحویل میں ارون والمیکی کی موت کا واقعہ قابل مذمت ہے۔ بھگوان والمیکی جینتی کے روز یوپی حکومت نے ان کے پیغامات کے خلاف کارروائی کی ہے۔ پولیس اہلکاروں کے خلاف اعلیٰ سطحی تحقیقات اور کارروائی کی جائے اور متاثرہ خاندان کو معاوضہ دیا جائے۔‘‘


پولیس کمشنر ڈی کے ٹھاکر نے کہا کہ "آگرہ کے ضلع مجسٹریٹ نے لکھنؤ پولیس کو ایک تحریری درخواست دی تھی کہ راجدھانی لکھنؤ سے آگرہ آنے والے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو امن و امان کے پیش نظر اجازت نہ دی جائے۔ اسی وجہ سے کانگریس کی جنرل سکریٹری اور دیگر افراد کو لکھنؤ-آگرہ ایکسپریس وے پر لکھنؤ سرحد کے اندر ہی روک دیا گیا۔

خیال رہے کہ آگرہ کے جگدیش پورہ پولیس اسٹیشن کے مال خانہ سے 25 لاکھ روپے کی چوری کے الزام میں وہاں صفائی ملازم کے طور پر کام کرنے والے ارون کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی تھی۔ آگرہ کے سنیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) منی راج جی نے بتایا کہ منگل کی رات چوری شدہ رقم کی وصولی کے لیے ارون کے گھر کی تلاشی لی جا رہی تھی، اس دوران ملزم کی حالت بگڑنے لگی۔ اسے فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔


اس واقعہ کے سلسلے میں آگرہ زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس (اے ڈی جی) نے 6 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے جن میں اسٹیشن انچارج بھی شامل ہے۔ پولیس نے بتایا کہ تلاشی کے دوران ارون کے گھر سے 15 لاکھ روپے برآمد ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔