غازی آباد میں مہاجر مزدوروں کا جم غفیر، یوپی حکومت نظم سنبھالنے میں ناکام: پرینکا گاندھی

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ یوپی حکومت ایک کام بھی ٹھیک سے نہیں کر پاتی، اگر ایک مہینے پہلے سے نظام کو سنبھال لیا جاتا تو آج مزدوروں کو اتنی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑتا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

غازی آباد: اتر پردیش کے ضلع غازی آباد میں لاک ڈاؤن کے درمیان رام لیلا میدان میں ہزاروں مزدور جمع ہو گئے ہیں۔ ان مزدوروں کا مطالبہ ہے کہ انہیں اپنے اپنے گھروں کو جانے کی اجازت دے دی جائے۔ مزدوروں کی اس بدحالی پر کانگریس نے یوگی حکومت پر حملہ بولا ہے۔

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے یوگی حکومت پر سیاست کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا ہے کہ کانگریس ایک ہزار بسوں سے مزدوروں کی مدد کرنے کے لئے تیار ہے لیکن یوگی حکومت ان کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ یوپی حکومت کوئی انتظام ٹھیک سے نہیں کر پاتی۔


پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کیا، ’’مہاجر مزدروں کی ایک بڑی تعداد گھر جانے کے لئے رام لیلا میدان پر جمع ہے۔ یوپی حکومت سے کوئی انتظام ٹھیک سے نہیں ہو پاتا۔ اگر ایک مہینہ پہلے یہ انتظام ٹھیک سے کر لیا جاتا تو مزدروں کو اتنی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری نے یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ یوپی حکومت انہیں مہاجر مزدوروں کے لئے بسیں چلانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے جبکہ ان کی بسیں بارڈر پر تیار کھڑی ہیں۔


انہوں نے گزشتہ روز کہا، ’’کل ہم نے ایک ہزار بسوں کا تعاون دینے کی پیش کش کی، بسوں کو یو پی بارڈر پر لاکر کھڑی کی ہوئیں ہیں، یو پی حکومت سیاست کرنے پر آمادہ ہے اور ہمیں اجازت نہیں دے رہی۔ مصیبت کے مارے لوگوں کو کوئی بھی سہولیات دینے کے لئے حکومت تیار نہیں ہے اور اگر کوئی مدد کرنے پر آمادہ ہو تو اسے انکار کر دیتی ہے۔


غورطلب ہے کہ لاک ڈاؤن کے درمیان پرینکا گاندھی نے مزدوروں کے تعلق سے یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ایک خط لکھا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ لاکھوں مزدور اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں لیکن ان کے گھر لوٹنے کے لئے کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے۔ درجنوں مزدور سڑک حادثوں اور کورونا وائرس کی زد میں آکر مر گئے ہیں۔

یہ لوگ مجبوری میں پیدل گھروں کو لوٹ رہے ہیں جو افسوس ناک ہے۔ اس لئے ہم وزیر اعلیٰ یو پی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں غازی آباد اور نوئیڈا بارڈر سے 500-500 بسیں چلانے کی اجازت دی جائے۔ اس کا پورا خرچ کانگریس پارٹی اپنی طرف سے اٹھائے گی۔ ہم اپنے قوم کے معماروں کو اس حال میں نہیں چھوڑ سکتے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔