’انصاف کی جیت ہوئی‘، بکرو انکاؤنٹر میں ہلاک امر دوبے کی بیوی خوشی دوبے کو ضمانت ملنے پر پرینکا گاندھی کا رد عمل
خوشی دوبے کانپور دیہات جیل میں گزشتہ دو سال سے بند ہیں، سپریم کورٹ نے بدھ کے روز خوشی دوبے کو مشروط ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ واقعہ کے وقت خوشی کی عمر صرف 17 سال تھی۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کانپور کے بکرو واقعہ معاملہ میں ہوئے انکاؤنٹر میں مارے گئے مافیا سرغنہ امر دوبے کی بیوی خوشی دوبے کو سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کو ’انصاف کی جیت‘ قرار دیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے اسے جیل میں ڈالا اور مہینوں تک اس پر ظلم کیا۔ عدالت کے اس فیصلے سے انصاف کی جیت ہوئی ہے۔
پرینکا گاندھی نے بدھ کے روز ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’کانپور کی خوشی دوبے کو سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی۔ بی جے پی حکومت کے ذریعہ اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے اسے جیل میں ڈالنا اور مہینوں تک پریشان کرنا ناانصاف کا عروج ہے۔ عزت مآب عدالت کے اس فیصلے سے انصاف کی جیت ہوئی ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ خوشی دوبے کانپور دیہات جیل میں گزشتہ دو سالوں سے بند ہیں۔ فی الحال سپریم کروٹ نے بدھ کے روز خوشی دوبے کو مشروط ضمانت دے دی ہے۔ اس سے پہلے الٰہ آباد ہائی کورٹ نے انھیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ بدھ کے روز سپریم کورٹ نے ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ واقعہ کے وقت خوشی کی عمر صرف 17 سال تھی۔ معاملے میں ٹرائل شروع ہو چکا ہے۔ ایسے میں انھیں حوالات میں رکھنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
واضح رہے کہ دو سال قبل ہوئے کانپور کے بکرو واقعہ میں 8 پولیس اہلکار شہید ہو گئے تھے۔ اس معاملے میں کلیدی ملزم وکاس دوبے کو پولیس نے بعد میں انکاؤنٹر میں ہلاک کر دیا تھا۔ 2022 کے یوپی اسمبلی میں بھی خوشی دوبے کی گرفتاری کا معاملہ خوب اچھلا تھا۔ اسے برہمن سماج پر ’ظلم‘ قرار دیتے ہوئے سماجوادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی سے لے کر کانگریس تک نے یوگی حکومت پر حملہ کیا تھا۔
کانگریس نے یوپی اسمبلی انتخاب میں خوشی کی بہن نیہا تیواری کو کلیان پور سیٹ سے ٹکٹ بھی دیا تھا، لیکن وہ انتخاب نہیں جیت سکیں۔ اس دوران کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے خوشی دوبے کی ماں سے ملاقات بھی کی تھی۔ اب آج خوشی دوبے کو سپریم کورٹ نے مشروط ضمانت دے دی تو، اس فیصلے کا پرینکا گاندھی نے استقبال کیا اور اسے انصاف کی جیت قرار دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔