ملازمتوں میں یوگی حکومت کا 'غیر مستقل نظام' نوجوانوں کی 'تکلیف' بڑھائے گا: پرینکا گاندھی

ملازمتوں میں غیر مستقل نظام یعنی کانٹریکٹ سسٹم کو لے کر پرینکا گاندھی نے یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کے درد پر مرہم نہ لگا کر درد بڑھانے کا منصوبہ لا رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

ملازمتوں میں غیر مستقل نظام یعنی کانٹریکچوئل سسٹم میں بڑی تبدیلی کرنے پر غور کر رہی یوگی حکومت اب اپوزیشن کے نشانے پر آ گئی ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ایک بار پھر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر نشانہ سادھا ہے۔ پرینکا گاندھی نے منگل کے روز ٹوئٹ کر یوگی حکومت پر غیر مستقل نظام کے ذریعہ نوجوانوں کی بے عزتی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ "سمویدا= نوکریوں میں سمّان وداع، 5 سال کی سمویدا = یُوا اَپمان قانون۔" (کانٹریکٹ= ملازمتوں میں عزت وداع، 5 سال کا کانٹریکٹ = نوجوانوں کی بے عزتی کا قانون۔) ساتھ ہی پرینکا گاندھی نے یہ بھی لکھا ہے کہ "عزت مآب سپریم کورٹ نے پہلے بھی اس طرح کے قانون پر اپنا تلخ تبصرہ کیا ہے۔ اس نظام کو لانے کا مقصد کیا ہے؟ حکومت نوجوانوں کے درد پر مرہم نہ لگا کر درد بڑھانے کا منصوبہ لا رہی ہے۔"


اس سے قبل بھی پرینکا گاندھی نے کئی مواقع یوگی حکومت کی پالیسیوں کو لے کر انھیں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا تھا کہ "نوجوان ملازمت کا مطالبہ کرتے ہیں اور یو پی حکومت بحالیوں کو 5 سال کے لیے کانٹریکٹ پر رکھنے کی تجویز لا دیتی ہے۔ یہ جلے پر نمک چھڑک کر نوجوانوں کو چیلنج پیش کیا جا رہا ہے۔ گجرات میں یہی فکس پے سسٹم ہے۔ سالوں تنخواہ نہیں بڑھتی، مستقل نہیں کرتے۔ نوجوانوں کا وقار نہیں چھیننے دیں گے۔"

قابل ذکر ہے کہ اتر پردیش حکومت سرکاری ملازمتوں کے بحالی عمل میں بڑی تبدیلی کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اس کے تحت شروعاتی سلیکشن کے بعد اگلے پانچ سال تک ملازمین کو کانٹریکٹ پر رکھا جائے گا۔ اس دوران غیر مستقل طور پر بحال ملازمین کو مستقل ملازمت والے فائدے نہیں مل پائیں گے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق اس نظام میں پانچ سال بعد جو لوگ چھٹنی سے بچ جائیں گے، انہیں ہی مستقل طور پر بحالی ملے گی۔ اس تجویز کو لے کر فی الحال ریاستی حکومت نے مختلف محکموں سے رائے طلب کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 15 Sep 2020, 4:40 PM