کورونا کے سبب ملک میں اب تک 80 سے زیادہ ہزار اموات، متاثرین کی تعداد 49 لاکھ سے تجاوز
ملک میں 2 ستمبر کے بعد سے روزانہ ایک ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ غنیمت یہ ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 79292 مریض بھی ٹھیک ہوگئے ہیں۔
نئی دہلی: ہندوستان میں کورونا وائرس کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے اور اب تک 80 ہزار سے زیادہ کورونا مریضوں کی موت ہوچکی ہے اور متاثرہ افراد کی تعداد 50 لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے۔ پچھلے 24 گھنٹوں میں ملک میں 83809 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس سے قبل 11 ستمبر کو انفیکشن کے ریکارڈ 97570 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ وہیں 24 گھنٹوں میں 1054 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ 2 ستمبر کے بعد سے ملک میں روزانہ ایک ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ غنیمت یہ ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 79292 مریض بھی ٹھیک ہوگئے ہیں۔
وزارت صحت کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ملک میں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 49 لاکھ 30 ہزار ہوگئی ہے۔ ان میں سے 80776 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فعال کیسز کی تعداد 9 لاکھ 90 ہزار ہو گئی ہے اور 38 لاکھ 59 ہزار افراد شفایاب ہو چکے ہیں۔ صحت مند افراد کی تعداد انفیکشن کے فعال واقعات کی تعداد سے چار گنا زیادہ ہے۔
5 کروڑ 83 لاکھ سے زیادہ نمونے کیے گئے ٹیسٹ
آئی سی ایم آر کے مطابق 14 ستمبر تک کورونا وائرس کے مجموعی طور پر 5 کروڑ 83 لاکھ نمونوں کی جانچ کی جاچکی ہے، ان میں سے کل 11 لاکھ نمونے آزمائے گئے تھے۔ مثبت شرح 7 فیصد سے بھی کم ہے۔ کورونا وائرس کے 54 فیصد کیسز 18 سال سے 44 سال کی عمر کے لوگوں میں پائے گئے ہیں لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے 51 فیصد اموات 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں میں ہوئی ہیں۔
دریں اثنا، اموات اور فعال کیسز میں مستقل کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ اموات کی شرح کم ہوکر 1.63 ہو گئی۔ اس کے علاوہ زیر علاج معاملات کی شرح بھی کم ہوکر 20 فیصد رہ گئی ہے۔ علاوہ ازیں، شفایابی کی شرح 78 فیصد ہو گئی ہے۔ مہاراشٹر میں سب سے زیادہ فعال کیسز ہیں۔ مہاراشٹر کے دو لاکھ سے زیادہ متاثرہ افراد اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ اس کے بعد دوسرے نمبر پر تمل ناڈو، تیسرے نمبر پر دہلی، چوتھے نمبر پر گجرات اور پانچویں نمبر پر مغربی بنگال ہے۔ ان پانچ ریاستوں میں سب سے زیادہ فعال کیسز ہیں۔ فعال معاملے میں ہندوستان دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔ موت کے معاملہ میں امریکہ اور برایل کے بعد ہندوستان کا نمبر ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔