غلامی کی نشانیاں ناقابل برداشت! ’مغل میوزیم‘ کا نام اب شیواجی مہاراج کے نام پر ہوگا، یوگی کا علان
آگرہ: اتر پردیش کے تاریخی شہر آگرہ میں زیر تعمیر مغل میوزیم کا نام اب چھترپتی شیواجی مہاراج کے نام پر رکھا جائے گا، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس کا اعلان کیا
آگرہ: اتر پردیش کے تاریخی شہر آگرہ میں زیر تعمیر مغل میوزیم کا نام اب چھترپتی شیواجی مہاراج کے نام پر رکھا جائے گا، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے پیر کے روز اس کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’مغل ہمارے ہیرو کیسے ہو سکتے ہیں، کچھ بھی ہو اس سے غلامی کی بو آتی ہے۔‘‘
یوگی آدتیہ ناتھ جنہوں نے اپنے تین سالہ دور حکومت کے دوران الہ آباد (اب پریاگراج ) سمیت بہت سارے مقامات کے نام تبدیل کر دئے ہیں۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے ٹویٹ کر کے کہا، ’’اتر پردیش میں غلامی کی ذہنیت کی علامتوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہم سب کے ہیرو شیواجی مہاراج ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ اس مغل میوزیم کے پروجیکٹ کو پچھلی اکھلیش یادو حکومت نے 2015 میں منظور کیا تھا۔ میوزیم میں مغل ثقافت، نوادرات، مصوری، کھان پان، ملبوسات، مغل عہد کے ہتھیاروں اور گولہ بارود نمایاں کیا جائے گا۔
مغل خاندان نے 1526–1540 اور 1555–1857 تک ہندوستان پر حکمرانی کی۔ آگرہ اور دہلی میں تاج محل اور لال قلعہ سمیت متعدد یادگاریں تعمیر کرنے کا سہرا انہیں کے سر جاتا ہے۔ مورخین اس پر منقسم ہیں کہ آیا مغل حکمرانوں نے اپنی تین صدی کی حکمرانی کے دوران ہندوؤں پر ظلم کئے ہیں یا نہیں۔
وہیں، مراٹھا جنگجو اور سولہویں صدی کے راجہ چھترپتی شیواجی نے اپنی زیادہ تر زندگی مغلوں سے جنگ لڑی اور وہ چھاپہ مار طریوہ سے جنگ لڑنے کے ماہر مانے جاتے تھے۔ کانگریس سمیت متعدد حزب اختلاف کی جماعتیں یوپی کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ تاریخ کو مسخ کرنے کا کام کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔