بھومی پوجن سے پہلے 'رام للا' کے پجاری کورونا پازیٹو، 16 پولس اہلکار بھی انفیکشن کے شکار

رام جنم بھومی میں پردھان پجاری آچاریہ ستیندر داس کے ساتھ چار پجاری رام للا کی خدمت کرتے ہیں۔ انہی چار پجاریوں میں سے ایک پجاری پردیپ داس کی کورونا رپورٹ پازیٹو آئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے لیے 'بھومی پوجن' کی تاریاں زور و شور سے چل رہی ہیں۔ لیکن اس سے پہلے ایک بری خبر سامنے آئی ہے۔ دراصل رام جنم بھومی کے پجاری پردیپ داس کورونا پازیٹو پائے گئے ہیں جس کے بعد بھومی پوجن پروگرام پر 'کورونا بحران' کا سایہ منڈلانے لگا ہے۔ افسوس کا مقام تو یہ ہے کہ صرف پجاری ہی نہیں، رام جنم بھومی کی سیکورٹی میں لگے 16 پولس اہلکار بھی کورونا انفیکشن کی زد میں آ گئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ پجاری پردیپ داس پردھان پجاری آچاریہ ستیندر کے شاگرد ہیں۔ رام جنم بھومی میں پردھان پجاری آچاریہ ستیندر داس کے ساتھ چار پجاری رام للا کی خدمت کرتے ہیں۔ انہی چار پجاریوں میں سے ایک پجاری پردیپ داس کی کورونا رپورٹ پازیٹو آئی ہے۔ رپورٹ سامنے آتے ہی انھیں ہوم کوارنٹائن کر دیا گیا ہے، اور ساتھ ہی 16 پولس اہلکار بھی ہوم کوارنٹائن ہو گئے ہیں۔


رام للا کے پجاری کا کورونا پازیٹو ہونا کئی طرح کے خدشات کھڑے کرنے والا ہے۔ کورونا کے بڑھتے اثرات کے درمیان جو لوگ آئندہ 5 اگست کو مقرر کردہ بھومی پوجن پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں، ان کی باتوں کو اس خبر سے مزید قوت ملی ہے۔ چونکہ اس پروگرام میں پی ایم نریندر مودی سمیت تقریباً 200 اہم شخصیات شرکت کرنے والے ہیں، اس لیے کسی طرح کی لاپروائی خطرناک ہو سکتی ہے۔ یہی سبب ہے کہ ایودھیا واقع رام جنم بھومی احاطہ میں ہر طرح کے احتیاطی اقدامات تیز کر دیئے گئے ہیں۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق بھومی پوجن پروگرام میں رام جنم بھومی احاطہ میں 50-50 لوگوں کے الگ الگ بلاک میں تقریباً 200 لوگ موجود ہوں گے۔ 50 کی تعداد میں ملک کے بڑے سادھو-سنت موجود ہوں گے جب کہ تقریباً 50 بڑے سیاسی لیڈران و رام مندر تحریک سے جڑے لوگ شامل ہوں گے۔ ان میں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی اور کلیان سنگھ وغیرہ شامل ہیں۔


واضح رہے کہ یوں تو رام مندر میں بھومی پوجن تقریب 5 اگست کو ہے، لیکن 3 اگست سے ہی ایودھیا میں جشن شروع ہو جائے گا۔ یہاں دیوالی جیسا ماحول بنایا جا رہا ہے اور اس دوران انتظامیہ کی جانب سے شہر میں لاکھوں دیئے جلائے جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔