ایم ایس پی پر نومبر کے بعد بڑی تحریک کی تیاری، یوگیندر یادو نے دیا اشارہ
بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے بہار قیام کے دوران کھگڑیا میں کہا کہ ایم ایس پی کے حوالہ سے مرکزی حکومت کے ذریعہ تشکیل دی گئی کمیٹی کا وہ بائی کاٹ کریں گے۔
کسان لیڈر یوگیندر یادو نے اشارہ دیا ہے کہ نومبر کے بعد ایم ایس پی (منیمم سپورٹ پرائس) پر بڑے پیمانے پر تحریک چلانے کی تیاری کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سنیوکت کسان مورچہ سیاسی سرگرمیوں سے دور رہتا ہے لیکن عوامی مفاد کی بات ہوتی ہے تو یہ کوئی نہ کوئی فیصلہ ضرور کرتا ہے۔
یوگیندر یادو نے کہا کہ ایم ایس پی پر مرکزی حکومت نے جو کمیٹی تشکیل دی ہے اس میں کچھ اس طرح کے لوگ شامل ہیں جو زرعی قوانین کی کھل کر حمایت کرتے رہے ہیں۔ فصلوں کے دام سائنسی طریقہ سے طے کرنے کی بات کی گئی ہے۔ اس پر 2015 میں بھی سرکاری کمیٹی تشکیل دی تھی، رپورٹ پیش کی جا چکی ہے۔ پھر اب اس عمل کی کیا ضرورت ہے؟
خیال رہے کہ بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے بہار میں اپنے قیام کے دوران کھگڑیا میں کہا کہ وہ ایم ایس پی کو لے کر مرکزی حکومت کی طرف سے بنائی گئی کمیٹی کا بائیکاٹ کریں گے۔ بھارتیہ کسان یونین کا ایک بھی نمائندہ کمیٹی کی میٹنگ میں شرکت نہیں کرے گا، کیونکہ کمیٹی میں شامل افسران منسوخ شدہ تین زرعی قوانین کے حق میں تھے۔ سیاہ قانون کی حمایت میں مضامین سے لے کر کتابیں لکھی گئی ہیں، اس لیے کمیٹی کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں : ضرورت بیماری کے علاج کی ہے
راکیش ٹکیٹ نے کہا کہ بہار کے کسانوں کا استحصال ہو رہا ہے۔ منڈیاں بند ہیں، چک بندی کا کوئی نظام نہیں ہے۔ کسانوں کو ایم ایس پی کا فائدہ نہیں ملتا، اس لیے بہار میں کسانوں کے مسئلے کو لے کر جلد ہی ایک بڑی تحریک چلائی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔