یوگی راج میں بیٹیاں بے بس، چھیڑخانی سے پریشان لڑکی کی خودکشی، اجتماعی عصمت دری متاثرہ نے لگائی پھانسی

اتر پردیش میں خواتین کے خلاف جنسی تشدد جاری ہے۔ ریاست کے دو الگ الگ مقامات سے دل دہلا دینے والے معاملے سامنے آئے ہیں۔ ایک معاملہ چھیڑ خانی سے جڑا ہے جب کہ دوسرا معاملہ اجتماعی عصمت دری کا ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

حیدر علی خان

اتر پردیش میں جرائم کی واردات لگاتار بڑھتی ہی جا رہی ہیں اور یوگی راج میں بیٹیاں کسی بھی طرح محفوظ نہیں لگ رہی ہیں۔ خواتین کے خلاف جنسی تشدد کا عمل جاری ہے اور جرائم پیشے بے خوف نظر آ رہے ہیں۔ دل دہلا دینے والے دو نئے معاملے پرتاپ گڑھ اور چترکوٹ سے سامنے آئے ہیں۔ پرتاپ گڑھ میں 17 سالہ لڑکی نے مبینہ طور پر چھیڑخانی سے پریشان ہو کر کنوئیں میں کود کر جان دے دی۔ پولس نے اہل خانہ کی شکایت پر گاؤں کے تین نوجوانوں پر باگھرائے تھانہ میں کیس درج کیا ہے۔ متاثرہ کنبہ نے گاؤں میں ہی رہنے والے تین لڑکوں گڈو سنگھ، ڈبو سنگھ اور گنو تیواری کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ملزمین پر گھر میں گھس کر متاثرہ کے ساتھ چھیڑخانی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

پرتاپ گڑھ کے ایس پی انوراگ آریہ نے اس تعلق سے کہا کہ "دفعہ 306، 354، 506 آئی پی سی اور پاکسو ایکٹ میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ایک ملزم کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔ مزید دو لوگوں کی گرفتاری کے لیے تین ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔"


دوسرا معاملہ اتر پردیش کے چترکوٹ کا ہے جہاں نابالغ لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کا واقعہ پیش آیا ہے۔ اس شرمناک واقعہ کے بعد متاثرہ نے پھانسی لگا کر اپنی جان دے دی۔ متاثرہ کی لاش پھانسی پر لٹکی ہوئی ملی جس کے بعد پولس کو خبر کی گئی۔ پولس نے کیس درج کر لیا ہے اور پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ چترکوٹ کے سرکل افسر نے بتایا کہ اس معاملے میں پولس نے تین ملزمین کو گرفتار کیا ہے اور دو پولس اہلکاروں کو معطل بھی کیا گیا ہے۔

ریاست میں خواتین کے خلاف لگاتار بڑھ رہے جرائم کے واقعات کو لے کر ریاست کی یوگی حکومت سوالوں کے گھیرے میں ہے۔ اپوزیشن لگاتار حکومت پر حملہ آور ہے۔ دوسری طرف وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا ہے کہ چترکوٹ اور پرتاپ گڑھ کے واقعات سے متعلق ضلع انتظامیہ کو فوری اثر سے سخت کارروائی یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سینئر افسر فوراً موقع پر پہنچے اور حالات کا معائنہ کریں۔ جانچ سے متعلق کارروائی وقت سے پوری کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے اور ساتھ ہی دونوں متاثرہ کنبہ کو ہر ممکن تحفظ فراہم کرنے کو بھی کہا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔